اے خاورحجاز کے رخشندہ آفتاب ۔ ظفر علی خان

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ظفر علی خان

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اے خاور حجاز کے رخشندہ آفتاب

صبح ازل ہے تیری تجلی سے فیض یاب


زینت ازل کی ہے تو ہے رونق ابد کی تو

دونوں میں جلوہ ریز ہے تیرا ہی رنگ و آب


چوما ہے قدسیوں نے تیرے آستانے کو

تھامی ہے آسمان نے جھک کر تیری رکاب


شایاں ہے تجھ کو سرور کونین کا لقب

نازاں ہے تجھ پہ رحمت داریں کا خطاب


برسا ہے شرق و غرب پہ ابر کرم تیرا

آدم کی نسل پر تیرے احسان ہیں بے حساب


پیدا ہوئی نہ تیری مواخات کی نظیر

لایا نہ کوئی ےتیری مساوات کا جواب


خیر البشر ہے تو، تو ہے خیر الامم وہ قوم

جس کو ہے تیری ذات گرامی سے انتساب


یثرب کے سبز پودے سے باہر نکال کر

دونوں دعا کے ہاتھ بصد کرب و اضطراب


دنیا کے گوشے گوشے میں ہے گرچہ آج کل

امت تیری رہین ستم ہائے بے حساب


حق سے یہ عرض کر کہ تیرے ناسزا غلام

عقبی میں سرخرو ہوں تو دنیا میں کامیاب


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ظفر علی خاں