جو لب پہ خیر الوریٰ ؐ کے آیا وہ لفظ فرمان ہوگیا ہے ۔ گوھر ملسیانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: گوہر ملسیانی

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جو لب پہ خیر الوریٰ ؐ کے آیا وہ لفظ فرمان ہوگیا ہے

بہارِ مدحت کاہے وہ مژدہ ،ثنا کا عنوان ہوگیا ہے


چمک اٹھی پھر حسین محفل، درودِ خیر لبشرؐ کی ضو سے

چلاہے ذکرِ حضورؐ جب بھی وہ نورِ عرفان ہوگیا ہے


دیارِ طیبہ میں شب گزارے ، جہاں محبت کے ہیں نظارے

جومدتوں سے ترس رہاتھا وہ انؐ کا مہمان ہوگیا ہے


رسولِ اکرمؐ کی پیروی میں گذاری جس نے حیات اپنی

غریب ونادار وہ گدابھی، جہاں کا سلطان ہوگیا ہے


وہی ہے عشقِ نبیؐ میں کامل ہے،وہی ہے حبِّ نبیؐ کاوارث

رہِ محبت میں چلتے چلتے فنا جوانسان ہوگیا ہے


ملیں ضیائیں مجھے ہنرکی،وقارِ صوت وصدا بھی نکھرا

رسولِ رحمت ؐ کاذکرِ انور،اسی کی پہچان ہوگیا ہے


نہیں ہے گوہرؔ تمہیں سلیقہ کہ پھول الفاظ کے سجاؤ

جوکہہ رہے ہوثنائے خواجہؐ،خدا کااحسان ہوگیا ہے

رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25