مجھ خطا کار سا انسان مدینے میں رہے ۔ اعظم چشتی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: اعظم چشتی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مجھ خطا کار سا انسان مدینے میں رہے

بن کے سرکار کا مہمان مدینے میں رہے


یوں ادا کرتے ہیں عشاق محبت کی نماز

سجدہ کعبے میں ہو اور دھیان مدینے میں رہے


اللہ اللہ سر افروزئِ صحرائے حجاز

ساری مخلوق کا سلطان مدینے میں رہے


ان کی شفقت غمِ کونین بھلا دیتی ہے

جتنے دن آپ کا مہمان مدینے میں رہے


یاد آتی ہے مجھے اہلِ مدینہ کی وہ بات

زندہ رہنا ہے تو انسان مدینے میں رہے


دور رہ کر بھی اٹھاتا ہوں حضوری کے مزے

میں یہاں اور میری جان مدینے میں رہے


چھوڑ آیا ہوں دل و جان یہ کہہ کر اعظم

آرہا ہوں میرا سامان مدینے میں رہے