مطاف حرف

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

مطاف حرف.jpg مطاف حرف۔ نعتیہ شاعری کا مکمل مجموعہ آن لائن پڑھیے

مقصود علی شاہ
مطاف حرف
مطاف حرف پڑھیے

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

مطاف حرف ، برمنگھم میں مقیم پاکستانی نژاد شاعر مقصود علی شاہ کا پہلا نعتیہ مجموعہ ہے جو 2019 میں شائع ہوا ۔ خواجہ محمد عارف اس کے بارے فرماتے ہیں

"’’مطافِ حرف‘‘ مقصود علی شاہ کا پہلا نعتیہ مجموعہ کلام ہے ۔ مجموعے میں شروع میں ایک حمد اور ۹۱ نعتیں ہیں۔ کل تعداد ۹۲ ہو گئی جو اسمِ محمد(صلی اللہ علیہ وسلم ) کے اعداد بھی ہیں۔شاعر نے تعداد کا یہ اہتمامِ شعوری طور پر نہیں کیا ہو گالیکن جس طرح نعتیہ کلام شعوری کاوشوں سے نہیں بلکہ توفیقِ خدا وندی اور حضور صلی اللہ علیہ وسم کی خاص عطا سے ہوتا ہے اسی طرح غیر شعوری طور پر عدد کی نسبت بھی قائم ہو گئی۔

سارا کلام غزل کی ہیئت میں اور اعلیٰ معیار کے ادبی اسلوب کا حامل ہے۔علم و عقیدت کا یہ حسین مرقع شوکتِ الفاظ، شعری محاسن اور جذب و سُرور کی کیفیات سے بھرپور ہے۔اردو نعت کی شعری روایت کے احترام کے باوجود تازہ کاری کا ایک عمدہ نمونہ ہے جو مقصود علی شاہ کو اپنے پہلے مجموعے کی اشاعت کے ساتھ ہی ایک منفرد اور ممتازمقام عطا کر رہا ہے۔"

قاسم کیلانی نے بھی "مطاف ِ حرف کا بہت مفصل تعارف کروایا ہے ۔ اقتباس دیکھیے

مطافِ حرف" کی اشاعت کی سعادت 'دھنک مطبوعات، لاہور-ملتان' کے حصہ میں آئی ہے۔اس کی ضخامت 240صفحات، قیمت550روپے اور موسمِ اشاعت جولائی 2019ء ہے۔ کتاب کے سرورق کی زمین نارنجی،جوگیہ اورپیلےرنگوں کے عمدہ تناسب اور نقّاشی کے دیدہ زیب نمونے کے امتزاج سے ترتیب دی گئی ہے۔ سرورق کے عین درمیان میں گنبدِخضرا کی ایمان افروزتصویردادِ بہار دے رہی ہے۔ شبیہِ گنبدِخضرا سے ذرا اُوپرہریالی کا ایک مؤدب ہالہ، قلب و نظر کی طراوت و تازگی کا سامان اور بوسہ گاہِ قارئین ہے۔ گنبدِخضرا کے چوفیرے محوِطواف، حروفِ تہجّی "مطافِ حرف" کی سچّی اور واضح عکّاسی کر رہے ہیں۔ ٹائٹل کی پیشانی پر "مطافِ حرف" گہرے نیلے رنگ میں اعلی نستعلیق میں لکھا گیا ہے اور زیریں حصہ پہ سفیدرنگ میں "مقصودعلی شاہ" اور دھنک مطبوعات کا "لوگو" نظر آ رہا ہے۔ بیک فلیپ پر صاحبِ کتاب کی خوب صورت واضح تصویرکے پہلُو میں ایک اور قدرے بڑی لیکن دھیمی تصویر بیک گراؤنڈ میں دل کو موہ رہی ہے۔ بڑی تصویر کی پیشانی پر "مطافِ حرف" کا عنوان بھلا لگ رہا ہے؛ اور مزید پانچ شخصیات کے تبصراتی جملے مع تصاویر دعوتِ نظّارہ دے رہے ہیں۔ اندرونی فلیپ پر چھ صاحبانِ سخن کی آراء اور ان کی تصاویر موجود ہیں۔ شاعرِ محترم نے " سرنامہء حیات" کےتحت منظوم انتساب آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نامِ نامی کے نام کیا ہے۔ ملاحظہ ہو:

[سرنامہء حیات ہے کندہ جبین پر]

[وہ اسمِ پاک جس سے ہے منسوب میری نعت]

[یعنی مطافِ حرفِ تمنّا وہی تو ہے]

[جو انتسابِ شوق ہے مقصودِ کائنات]

ورق پلٹیں توعنوانِ کتاب پر مبنی ایک اور شعر نظرنواز ہوتا ہے۔

[کتابِ زندہ ہے تیری حیاتِ نورکی نعت]

[مطافِ حرف ہےتُو،قبلہء مقال ہے تُو]


کتاب کا باقاعدہ انتساب شاعر کے ہم دمِ دیرینہ اور ہم مکتب، ممتاز دانش ور، علّامہ محمد رضاءُ الدین صدّیقی کے نام ہے جبکہ انتسابِ ثانی شاہ جی نے حقّ خدمت و رفاقت ادا کرتے ہوئے اپنی شریکِ حیات منزہ یاسمین کے نام کیا ہے۔ "فہرست" کے بعد شاعر نے "تشکّرات" کے سرنامہ سے اپنے پانچ محسنوں کی عنایات کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی خدمت میں ہدیہء سپاس پیش کیا ہے۔ سیّد مقصودعلی شاہ اس لحاظ سے بھی لائقِ صد تبریک ہیں کہ جیّد اور مقتدر کامِلینِ فن کی مثبت و راست شہادتوں نے ان کی "مطافِ حرف"کو حرفِ معتبر بنا دیا ہے۔

مطافِ حرف کے فکری و فنی محاسن، ترکیبی و تکنیکی خصائص اور صوری و معنوی دروبست پر پاک وہند اور یورپ کی جن سترہ نامور ثِقہ شخصیات نے منفرد اسالیب اور مختلف جہات سے خامہ فرسائی فرمائی ہے، ان میں بالترتیب ڈاکٹر ریاض مجید، راجا رشید محمود، ڈاکٹرخورشیدبیگ میلسوی، ڈاکٹرشہزاد احمد، صبیح رحمانی، ڈاکٹر اجمل نیازی، ڈاکٹرابوالحسن محمدشاہ الازہری، ڈاکٹرمحمدظفر اقبال نوری، نورمحمد جرال، میرزاامجدرازی، علامہ رضاءُالدین صدیقی، سرورحسین نقشنبدی، سید محمدنورالحسن نور نوابی عزیزی، سید فاضل میاں اشرفی میسوری، صاحبزادہ ڈاکٹراحمد ندیم،عباس ندیم قریشی اور اشفاق احمد غوری شامل ہیں۔ مطافِ حرف میں شامل ایک حمد اور اکانوے نعتیں؛ سیدمقصودعلی شاہ کی فکری زرخیزی اور پُرگوئی کا اظہاریہ ہیں۔ مطافِ حرف کا ہرحرف روشن ضمیر، خزینہء تاثیر اور دامن بگیر ہے۔ کلام میں نُدرت، تازہ کاری، جدّتِ اظہار، شائستگیِ زبان و بیان، حُسنِ ادا، اعجازِ بلاغت،موزونیت کا رچاؤ، فنی رکھ رکھاؤ، جذبہ آفرینی اور عجزو فروتنی کا احساس نمایاں ہے۔

شاہ جی کی نعتوں کے ایک ایک شعر میں معانی و مفاہیم کی دنیا آباد ہے۔ اظہاری قدرت کامل ہونے کی وجہ سے وہ عصرِ حاضر کے نعتیہ منظر نامے میں اپنا ایک منفرد مقام حاصل کرچکے ہیں۔ مجموعی طور پر مکمل کتاب شاہ جی کے اعلی ادبی ذوق، طبعی نفاست اور اختراعی نظافت کی آئینہ دار ہے۔ _______

مطاف حرف پر احباب کی آراء[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
اس سال کی کچھ اہم کتابیں

اس سیکشن میں اپنے کتابیں متعارف کروانے کے لیے "نعت کائنات" کو دو کاپیاں بھیجیں

"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات