نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم


از امام احمد رضا خان بریلوی


نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا

ساتھ ہی منشیِ رحمت کا قلم دان گیا


لے خبر جلد کہ غیروں کی طرف دھیان گیا

میرے مولیٰ مرے آقا ترے قربان گیا


آہ وہ آنکھ کہ ناکام تمنا ہی رہی

ہائے وہ دل جو ترے در سے پُر ارمان گیا


دل ہے وہ دل جو تری یاد سے معمور رہا

للہ الحمد میں دنیا سے مسلمان گیا


اور تم پر مرے آقا کی عنایت نہ سہی

نجدیو! کلمہ پڑھانے کا بھی احسان گیا


آج لے اُن کی پناہ ، آج مدد مانگ ان سے

پھر نہ مانیں گے قیامت میں اگر مان گیا


اف رے منکر یہ بڑھا جوش تعصب آخر

بھیڑ میں ہاتھ سے کم بخت کے ایمان گیا


جان و دل ہوش و خرد سب تو مدینہ پہنچے

تم نہیں چلتے رضا سارا تو سامان گیا



حدائق بخشش[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حدائق بخشش


پچھلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بندہ ملنے کو قریب حضرت قادر گیا

اگلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تاب مرآت سحر گرد بیابان عرب