کتاب التجا ۔ ریاض حسین چوہدری
کتابِ التجا ریاض حسین چودھری رحمۃاللہ علیہ کا اکیسواں نعتیہ مجموعہ کلام ہے جسے انہوں نے اس لمحۂ جاوداں کے نام منسوب کیا ہے جب غارِ حرا کے روشن منظر نامے میں لفظ اقراء کی خوشبو اتری تھی۔ یہاں وہ ہمیں بارگاہِ ایزدی میں جن التجاؤں کے ساتھ سجدہ ریز ہیں جن سے ان کا شہرِ سخن آباد ہے: یا خدا! میرا قلم رقصِ مسلسل میں رہے؛ شعورِ بندگی سے یا خدا مجھ کو مشّرف کر؛ نعتِ ختم المرسلیںؐ لکھتا رہوں.<ref>کتابِ التجا (2018) </ref>
کتابِ التجا مکمل پڑھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ریاض حسین چودھری کے دیگر حمدیہ و نعتیہ مجموعے[ماخذ میں ترمیم کریں]
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
اس سال کی کچھ اہم کتابیں | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
اس سیکشن میں اپنے کتابیں متعارف کروانے کے لیے "نعت کائنات" کو دو کاپیاں بھیجیں
|
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|