آپ «دکنی مثنویوں میں نعت ۔ ڈاکٹر نسیم الدین فریس» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 299: | سطر 299: | ||
=== عادل شاہی مقیمی === | === عادل شاہی مقیمی === | ||
مقیمیؔ عادل شاہی عہد کا ایک سخنور ہے۔ اس نے ۱۰۳۵تا ۱۰۵۰ھ کے درمیان ’’چندربدن و مہیار‘‘ کے نام سے ایک مثنوی لکھی،جو دبستان بیجاپور کی پہلی عشقیہ مثنوی ہے۔ اس میں مقیمی نے ایک ہندو دو شیزہ چندربدن اور ایک مسلمان سوداگر بچے مہیار کے عشق کی داستان نظم کی ہے۔ مثنوی کے افتتاحی ابواب حمد،مناجات،نعت اور منقبت چہار یار کبار کے لیے مختص ہیں۔ جناب رسول اللہ کی مدح میں مقیمی کہتا ہے کہ اللہ کے رسول دونوں عالم میں خدا کے خلیفہ ہیں۔ آپ کی محبت سے دین قبولیت پاتا ہے۔ بتول (بی بی فاطمہ زہراؓ) کے امین دوعالم کے سلطان ہیں۔ آپ کو ازل سے بقا حاصل ہے۔ آسمان سے لے کر زمین تک جتنی چیزیں پیدا ہیں وہ سب محمد کی نعت کی شیدا ہیں۔ | مقیمیؔ عادل شاہی عہد کا ایک سخنور ہے۔ اس نے ۱۰۳۵تا ۱۰۵۰ھ کے درمیان ’’چندربدن و مہیار‘‘ کے نام سے ایک مثنوی لکھی،جو دبستان بیجاپور کی پہلی عشقیہ مثنوی ہے۔ اس میں مقیمی نے ایک ہندو دو شیزہ چندربدن اور ایک مسلمان سوداگر بچے مہیار کے عشق کی داستان نظم کی ہے۔ مثنوی کے افتتاحی ابواب حمد،مناجات،نعت اور منقبت چہار یار کبار کے لیے مختص ہیں۔ جناب رسول اللہ کی مدح میں مقیمی کہتا ہے کہ اللہ کے رسول دونوں عالم میں خدا کے خلیفہ ہیں۔ آپ کی محبت سے دین قبولیت پاتا ہے۔ بتول (بی بی فاطمہ زہراؓ) کے امین دوعالم کے سلطان ہیں۔ آپ کو ازل سے بقا حاصل ہے۔ آسمان سے لے کر زمین تک جتنی چیزیں پیدا ہیں وہ سب محمد کی نعت کی شیدا ہیں۔ | ||
دوجگ کا خلیفہ خدا کا رسول | دوجگ کا خلیفہ خدا کا رسول | ||
ہوا دین جس کی بقا پر قبول | ہوا دین جس کی بقا پر قبول | ||
دوجگ کا ہے سلطان امین بتول | دوجگ کا ہے سلطان امین بتول | ||
ہوا ہے بقا جس ازل نے وصول | ہوا ہے بقا جس ازل نے وصول | ||
سماتا ارض میں جو پیدا اچھے | سماتا ارض میں جو پیدا اچھے | ||
زنعت محمد میں شیدا اچھے | زنعت محمد میں شیدا اچھے | ||
آگے وہ کہتا ہے کہ آپؐ کی بدولت دین ازل سے لے کر ابدتک مضبوطی سے قائم ہے اور آپ کے لائے ہوئے دین نے دیگر ادیان کو کالعدم و منسوخ کردیا۔ | آگے وہ کہتا ہے کہ آپؐ کی بدولت دین ازل سے لے کر ابدتک مضبوطی سے قائم ہے اور آپ کے لائے ہوئے دین نے دیگر ادیان کو کالعدم و منسوخ کردیا۔ | ||
قوی دین قائم ابدتا ازل | قوی دین قائم ابدتا ازل | ||
ہوئے دین منسوخ اسی دین تل | ہوئے دین منسوخ اسی دین تل | ||
آخر میں وہ اپنی عاجزی وبے چارگی کا اظہار کرتا ہے: | |||
آخر میں وہ اپنی عاجزی وبے چارگی کا اظہار کرتا ہے: | |||
ترا نعت کہنے سکت کس اہے | ترا نعت کہنے سکت کس اہے | ||
سمج کر جو تیرا ثنا کوئی کہے | سمج کر جو تیرا ثنا کوئی کہے | ||
۱۱؎ | ۱۱؎ |