آپ «زمرہ:اعظم چشتی» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 211: سطر 211:
" نعت خواں کے لیے ضروری ہے کہ خوش الحان ہونے ساتھ ساتھ وہ موسیقی سے اس حد تک واقف ہو کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام اپنی طبعزاز طرزوں میں پڑھ سکے  نہ کہ فلمی گانوں کی طرزوں پر۔ اور طبعزاد پڑھنے کے لیے کلاسیکی موسیقی اس طرح آنی چاہیے کہ کم از کم دس راگ اور زیادہ سے زیادہ پچاس  راگوں پر عبور حاصل ہو کیونکہ نعت خوانی باقاعدہ ایک تسلیم شدہ فن ہے "
" نعت خواں کے لیے ضروری ہے کہ خوش الحان ہونے ساتھ ساتھ وہ موسیقی سے اس حد تک واقف ہو کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام اپنی طبعزاز طرزوں میں پڑھ سکے  نہ کہ فلمی گانوں کی طرزوں پر۔ اور طبعزاد پڑھنے کے لیے کلاسیکی موسیقی اس طرح آنی چاہیے کہ کم از کم دس راگ اور زیادہ سے زیادہ پچاس  راگوں پر عبور حاصل ہو کیونکہ نعت خوانی باقاعدہ ایک تسلیم شدہ فن ہے "


نعت خوانی کے لیےفن ِ موسیقی سے کس قدر شناسائی ضروری ہے ؟ یہ بحث تو جاری رہے گی ۔ "سید منظور الکونین" کی رائے سے اک حد تک اختلاف ممکن ہے مگر فن گائیکی کے مبادیات اور رموز و فن سے شناسائی نعت خوانی کے لیے اس درجہ ضروری نہیں تو نہ سہی لیکن نعت خوانی میں ان کی اہمیت سے کلی انکار حسن ِ نعت خوانی کے  فہم و ادراک سے لا علمی کے سوا کچھ نہیں ۔ اس میں کیا شک کہ حسن توازن میں چھپا بیٹھا ہے ۔ اگر نعت خوانی کو صرف فن سمجھ لیا جائے تو نعت خوانی کی روح متاثر ہوتی ہے اور اگر نعت خوانی سے فن ِ گائیکی کو نکال دیا جائے تو اس کے صوتی آہنگ میں ایسی کجی رہ جائے گی جو اہل فن اور  لطیف حسِ جمال رکھنے والے سامعین کی سمع خراشی کا سبب بنے گی ۔  
نعت خوانی کے لیے موسیقی کا کتنا علم ہونا چاہیے ؟ یہ بحث تو جاری رہے گی ۔ کچھ احباب "سید منظور الکونین" کی رائے سے اختلاف رکھ سکتے ہیں ۔اگر اختلافی رائے مان بھی لی جائے تو فن گائیکی کے مبادیات اور رموز و فن سے شناسائی نعت خوانی کے لیے اس درجہ ضروری نہیں تو نہ سہی لیکن نعت خوانی میں ان کی اہمیت سے انکار حسن ِ نعت خوانی کے  فہم و ادراک سے لا علمی کے سوا کچھ نہیں ۔ اس میں کیا شک کہ حسن توازن میں چھپا بیٹھا ہے ۔ اگر نعت خوانی کو صرف فن سمجھ لیا جائے تو نعت خوانی کی روح متاثر ہوتی ہے اور اگر نعت خوانی سے فن ِ گائیکی کو نکال دیا جائے تو اس کے صوتی آہنگ میں ایسی کجی رہ جائے گی جو اہل فن اور  لطیف حسِ جمال رکھنے والے سامعین کی سمع خراشی کا سبب بنے گی ۔  


محمد اعظم چشتی کی آواز نے فقط صبائے نعت کے دوش پر سفر کیا  ۔ وہ فن گائیکی کے تمام نشیب و فراز اور باریکیوں کے  شناسا و تربیت  یافتہ ہونے کے باوجود وہ روایتی و بازاری نغمہ سرائی سے دور رہے  ۔ ملک پاکستان کے کئی مشہور گویوں  سے ان کی سنگت اور دوستانہ رہا اور آ پ نے اہل فن سے کسب فیض کیا ۔  بلکہ سچ تو یہ ہے کہ محمد اعظم چشتی وہ پہلے نعت خواں ہیں  جنہوں نے نعت خوانی کو ایک فن کی حیثیت سے روشناس  کرایا ۔  سید منظور الکونین جیسے بلند قامت نعت خواں کی گواہی اعظم چشتی کے اس پہلو کو خوب اجاگر کرتی ہے ۔ وہ فرماتے ہیں ۔
محمد اعظم چشتی کی آواز نے ہمیشہ صبائے نعت کی دوش پر سفر کیا اور وہ روایتی و بازاری نغمہ سرائی سے دور رہے لیکن وہ فن ِ گائیکی کے تمام نشیب و فراز اور باریکیوں کے  شناسا و تربیت  یافتہ تھے ۔ ملک پاکستان کے کئی مشہور گویوں  سے ان کی سنگت اور دوستانہ رہا اور آ پ نے اہل فن سے کسب فیض کیا ۔  بلکہ سچ تو یہ ہے کہ محمد اعظم چشتی وہ پہلے نعت خواں ہیں  جنہوں نے نعت خوانی کو ایک فن کی حیثیت سے روشناس  کرایا ۔ ۔ یہاں اعظم چشتی کے علم موسیقی پر "سید منظور الکونین" کی رائے پیش کرنا ضروری محسوس ہوتا ہے ۔  


"میرے نعت خوانی کے ابتدائی دور میں نعت کے حوالے سے جو بڑے بڑے نام تھے  ان میں محمد اعظم چشتی مرحوم سرخیل نعت خوانان تھے ۔ علم و ادب کے میدان میں بھی یکتا تھے اور انہوں نے کلاسیکی موسیقی کی تعلیم بھی حاصل کی ہوئی تھی اور ان کے انداز کا باقاعدہ ایک School of Thought بن گیا تھا ۔ "
"میرے نعت خوانی کے ابتدائی دور میں نعت کے حوالے سے جو بڑے بڑے نام تھے  ان میں محمد اعظم چشتی مرحوم سرخیل نعت خوانان تھے ۔ علم و ادب کے میدان میں بھی یکتا تھے اور انہوں نے کلاسیکی موسیقی کی تعلیم بھی حاصل کی ہوئی تھی اور ان کے انداز کا باقاعدہ ایک School of Thought بن گیا تھا ۔ "
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)