آپ «مشاہد حسین رضوی کی نعتیہ شاعری ۔ سلطان سبحانی» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
سلطان سبحانی | |||
مشاہد حسین رضوی کی نعتیہ شاعری | |||
مضمون نگار: [[سلطان سبحانی]] | مضمون نگار: [[سلطان سبحانی]] | ||
سطر 9: | سطر 10: | ||
The article placed hereunder relates to introduction of book titled "LMA'AAT-E-BAKHSHISH'' written by Mushahid Rizvi. The book contains devotional poems (NAATAIN) in praise of Holy Prophet Muhammad (S.A.W). This is a short introduction of craftsmanship of a young poet who has presented some Naatain showing his love and emotional attachment towards beloved Prophet Muhammad (S.A.W). | The article placed hereunder relates to introduction of book titled "LMA'AAT-E-BAKHSHISH'' written by Mushahid Rizvi. The book contains devotional poems (NAATAIN) in praise of Holy Prophet Muhammad (S.A.W). This is a short introduction of craftsmanship of a young poet who has presented some Naatain showing his love and emotional attachment towards beloved Prophet Muhammad (S.A.W). | ||
نعت شریف ادب کی ایک پاکیزہ ترین اورقابلِ احترام صنفِ سخن ہے ۔کیوں کہ اس میں حضور پاک کی ذاتِ عالیہ اپنی سیرت و صفات کی تمام تابانیوں اور ازل سے ابد تک کی تمام جلوہ سامانیوں کے ساتھ قرطاس پر اُتر کر قلب و ذہن کو روشن کرتی ہے۔سرورِ کائنات اس مرتبہ پر فائز ہیں کہ ان کے زیرِ قدم کائنات ہے۔کاندھے پر اُمّت کا بوجھ،سر پر محسنِ انسانیت کا تاج اور دستِ مبارک میں ’نجات‘کی زنبیل ہے اور جن کے بارے میں کلامِ پاک میں ارشاد ہوتا ہے :’’اور (ہم نے)تمہارا ذکر بلند کیا‘‘(سورۂ الم نشرح)اور یہ بھی ارشاد ہوا ہے: ’’بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے ملائکہ نبیِ پاک پر درود بھیجتے ہیں‘‘۔(سورۂ احزاب)۔ | نعت شریف ادب کی ایک پاکیزہ ترین اورقابلِ احترام صنفِ سخن ہے ۔کیوں کہ اس میں حضور پاک کی ذاتِ عالیہ اپنی سیرت و صفات کی تمام تابانیوں اور ازل سے ابد تک کی تمام جلوہ سامانیوں کے ساتھ قرطاس پر اُتر کر قلب و ذہن کو روشن کرتی ہے۔سرورِ کائنات اس مرتبہ پر فائز ہیں کہ ان کے زیرِ قدم کائنات ہے۔کاندھے پر اُمّت کا بوجھ،سر پر محسنِ انسانیت کا تاج اور دستِ مبارک میں ’نجات‘کی زنبیل ہے اور جن کے بارے میں کلامِ پاک میں ارشاد ہوتا ہے :’’اور (ہم نے)تمہارا ذکر بلند کیا‘‘(سورۂ الم نشرح)اور یہ بھی ارشاد ہوا ہے: ’’بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے ملائکہ نبیِ پاک پر درود بھیجتے ہیں‘‘۔(سورۂ احزاب)۔ |