آپ «منیر قصوری» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{بسم اللہ}} | {{بسم اللہ}} | ||
[[زمرہ: شعراء]] | [[زمرہ: شعراء]] | ||
[[زمرہ: نعت گو شعراء]] | [[زمرہ: نعت گو شعراء]] | ||
[[شاذیہ سعید ]] ، منیر قصوری کے بارے لکھتی ہیں | |||
"پروفیسر محمد منیر قصوری کاشمار بھی عاشقان رسولؐ میں ہوتا ہے۔ آپ نے نعت گوئی اور نعت خوانی دونوں اصناف میں مہارت کا کمال مظاہرہ کیا ہے منیر قصوری کو بھی نعت خوانی آج جن حالات میں سفر کر رہی ہے کئی اعتراضات ہیں۔ ان کے نزدیک گانوں کی دھنوں پر نعت کے سر بنانے سے بہتر ہے کہ ایسا نعت خواں گانے گا لیا کرے۔ پروفیسر منیر بھی نعت خوانی میں کمرشل اپروچ کے سخت مخالف ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اس سے نعت خوانی اپنی اصل منزل سے دور نکل گئی ہے۔ دولت کی ریل پیل سے سفید پوش طبقہ کی دل آزاری ہو رہی ہے جبکہ وہ بھی سرور کائنات کی شان میں محافل کرانا چاہتے ہیں لیکن نعت خواں حضرات کے درون پردہ معاونوں سے ان کی اس خواہش کو جلا نہیں ملتی۔ منیر قصوری بھی نعتوں کے انداز الفاظ کے بے تکلف استعمال کو اچھا نہیں سمجھتے۔ انکا استدلال ہے کہ ایک گھر میں باپ بیٹے سے تو اور تیرا جیسے الفاظ سننا پسند نہیں کرتا تو حضور نبی آخر الزمانؐ کی شان میں یہ الفاظ کیسے برداشت کئے جا سکتے ہیں۔ اسلئے انکا تدارک ضروری ہے۔" <ref> [https://www.nawaiwaqt.com.pk/08-Jul-2014/313986 نوائے وقت اخبار ] </ref> | "پروفیسر محمد منیر قصوری کاشمار بھی عاشقان رسولؐ میں ہوتا ہے۔ آپ نے نعت گوئی اور نعت خوانی دونوں اصناف میں مہارت کا کمال مظاہرہ کیا ہے منیر قصوری کو بھی نعت خوانی آج جن حالات میں سفر کر رہی ہے کئی اعتراضات ہیں۔ ان کے نزدیک گانوں کی دھنوں پر نعت کے سر بنانے سے بہتر ہے کہ ایسا نعت خواں گانے گا لیا کرے۔ پروفیسر منیر بھی نعت خوانی میں کمرشل اپروچ کے سخت مخالف ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اس سے نعت خوانی اپنی اصل منزل سے دور نکل گئی ہے۔ دولت کی ریل پیل سے سفید پوش طبقہ کی دل آزاری ہو رہی ہے جبکہ وہ بھی سرور کائنات کی شان میں محافل کرانا چاہتے ہیں لیکن نعت خواں حضرات کے درون پردہ معاونوں سے ان کی اس خواہش کو جلا نہیں ملتی۔ منیر قصوری بھی نعتوں کے انداز الفاظ کے بے تکلف استعمال کو اچھا نہیں سمجھتے۔ انکا استدلال ہے کہ ایک گھر میں باپ بیٹے سے تو اور تیرا جیسے الفاظ سننا پسند نہیں کرتا تو حضور نبی آخر الزمانؐ کی شان میں یہ الفاظ کیسے برداشت کئے جا سکتے ہیں۔ اسلئے انکا تدارک ضروری ہے۔" <ref> [https://www.nawaiwaqt.com.pk/08-Jul-2014/313986 نوائے وقت اخبار ] </ref> |