"بیکل اتساہی" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (Admin نے صفحہ بیکل بلرامپوری کو بجانب بیکل اتساہی منتقل کیا) |
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
محقق نعت [[مشاہد رضوی | ڈاکٹر مشاہد رضوی]] فرماتے ہیں | |||
<blockquote> | |||
بیکلؔ اتساہی کی نعتوں ، سلام ، مناقب ، قصائد، نظموں ، غزلوں اور گیتوں میں فطری مناظر سے والہانہ شیفتگی اور لگاؤ پایا جاتا ہے۔ بیکل ؔاتساہی عہدِ حاضر کے اُس مہان بھارتیہ شاعر کا نام ہے جن کے نطق سے بیک وقت خسروؔ ، جائسیؔ ، تلسیؔ ، کبیرؔ، سورؔ ، میراؔ اور رسکھانؔ کی سُر لہری سنائی دیتی ہے۔ بیکلؔ کا طرزِ بیان دیس کی مٹی سے عقیدت، دیش واسیوں سے محبت ، پاکیزہ انسانی جذبوں اور محسوسات کی مرقع آفرینی اور سماج میں پھیلی ناانصافی ، نابرابری اور ظلم و استحصال کے خلاف صداے حق بن کر رسیلے نغموں میں ڈھل جاتا ہے۔ | |||
</blockquote> | |||
نسخہ بمطابق 12:48، 26 اگست 2017ء
محقق نعت ڈاکٹر مشاہد رضوی فرماتے ہیں
بیکلؔ اتساہی کی نعتوں ، سلام ، مناقب ، قصائد، نظموں ، غزلوں اور گیتوں میں فطری مناظر سے والہانہ شیفتگی اور لگاؤ پایا جاتا ہے۔ بیکل ؔاتساہی عہدِ حاضر کے اُس مہان بھارتیہ شاعر کا نام ہے جن کے نطق سے بیک وقت خسروؔ ، جائسیؔ ، تلسیؔ ، کبیرؔ، سورؔ ، میراؔ اور رسکھانؔ کی سُر لہری سنائی دیتی ہے۔ بیکلؔ کا طرزِ بیان دیس کی مٹی سے عقیدت، دیش واسیوں سے محبت ، پاکیزہ انسانی جذبوں اور محسوسات کی مرقع آفرینی اور سماج میں پھیلی ناانصافی ، نابرابری اور ظلم و استحصال کے خلاف صداے حق بن کر رسیلے نغموں میں ڈھل جاتا ہے۔