"بہزاد لکھنوی کی نعتیں" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(3 صارفین 17 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{#seo:
|title=بہزاد لکھنوی 
|keywords=بہزاد لکھنوی، 10 اکتوبر ، نعت ، نعت گوئی، نعت خوانی ، نعتیہ شاعری ، نعت رسول، naat, naat pak, naat sharif, naat new 2017, naat 2018
|description=قرطاس ِ نعت گوئی  پر آپ نے اپنی نعتوں سے انمٹ نقوش چھوڑے ۔ آج بھی آپ کی بہت سی نعت زبان زدِ عام ہیں اور محافل میں بہت شوق سے پڑھی جاتی ہیں ۔
}}


=== بہزاد لکھنوی کا مرکزی صفحہ ===
{|  style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px;"
|
{| class="wikitable" style="margin-right: 2px; "
| style=background-color:##eae8e0; text-align:center; "|'''[[بہزاد لکھنوی | مرکزی صفحہ ]]'''
|}
|
{| class="wikitable" style=" margin-right: 2px;"
!  style=" width: 25%; background-color:##eae8e0; text-align:center;" | [[بہزاد لکھنوی کی نعتیں | نعتیہ شاعری ]]
|}
|}


[[ بہزاد لکھنوی ]]
===نعتیہ کلام ===


===نمونہ کلام===
* [[یا محمد ہے سارا جہاں آپ کا ۔ بہزاد لکھنوی | یا محمد ہے سارا جہاں آپ کا]]


====پھر در مصطفی کی یاد آئی====
* [[پھر در مصطفی کی یاد آئی ۔ بہزاد لکھنوی | پھر در مصطفی کی یاد آئی]]


پھر در مصطفی کی یاد آئی
* [[تصور میں منظر عجیب آ رہا ہے ۔ بہزاد لکھنوی | تصور میں منظر عجیب آ رہا ہے]]


کعبہ مدعا کی یاد آئی
* [[تصور میں مدینہ آ گیا ہے ۔ بہزاد لکھنوی | تصور میں مدینہ آ گیا ہے]]


* [[جسے عشق شاہ رسولاں نہیں ہے ۔ بہزاد لکھنوی | جسے عشق شاہ رسولاں نہیں ہے]]


کھل گیا جس سے دائمی گل دل
* [[جن کا ہے طیبہ مقام، اُن پہ درود اور سَلام ۔ بہزاد لکھنوی | جن کا ہے طیبہ مقام، اُن پہ درود اور سَلام]]


اس صبا اس ہوا کی یاد آئی
* [[شکر صد شکر کہ رہتی ہے مجھے یاد مدینہ ۔ بہزاد لکھنوی | شکر صد شکر کہ رہتی ہے مجھے یاد مدینہ]]


*[[مدینہ ہی مدینہ ہے نظر میں ۔ بہزاد لکھنوی | مدینہ ہی مدینہ ہے نظر میں]]


جو تھا ورد  زماں مواجہہ میں
* [[ہم مدینے سے اللہ کیوں آگئے ۔ بہزاد لکھنوی | ہم مدینے سے اللہ کیوں آگئے]] <ref> ڈاکڑ شہزاد احمد، ایک سو ایک پاکستانی نعت گو شعرا، رنگ ادب پبلی کیشنز، کراچی ۔ 2017</ref>


اس درد وفا کی یاد آئی
* [[جس کی جاں کو تمنا ہے دل کو ۔ بہزاد لکھنوی | جس کی جاں کو تمنا ہے دل کو]] <ref> ڈاکڑ شہزاد احمد، ایک سو ایک پاکستانی نعت گو شعرا، رنگ ادب پبلی کیشنز، کراچی ۔ 2017</ref>


 
=== حواشی و حوالہ جات ===
ہے جو تزئین مسجد نبوی
 
پھر اسی نقش پا کی یاد آئی
 
 
جالیوں کی قریں جو مانگی تھی
 
اس مرادوں و دعا کی یاد آئی
 
 
دیکھ کر اپنا عالم مسرور
 
ان کے لطف و عطا کی یاد آئی
 
 
ہوگئی پھر جبین دل بیتاب
 
قبلتیں و قبا کی یاد آئی
 
 
بن گیا قلب منبع انوار
 
گنج نور و ضیا کی یاد آئی
 
 
پھر مچلنے لگا ہے دل بہزاد
 
خاتم الانبیاء{{ص}} کی یاد آئی
 
 
====تصور میں منظر عجیب آ رہا ہے====
 
تصور میں منظر عجیب آ رہا ہے
 
کہ جیسے وہ روضہ قریب آ رہا ہے
 
 
جسے دیکھ کر روح یہ کہہ رہی ہے
 
مرے درد دل کا طبیب آ رہا ہے
 
 
یہ کیا راز ہے مجھ کو کوئی بتائے
 
زباں پر جو اسم حبیب آ رہا ہے
 
 
الہی میں قربان تیرے کرم کے
 
مرے کام میرا نصیب آ رہا ہے
 
 
وہی اشک ہے حاصل زندگانی
 
جو ہر آنسو پہ یاد حبیب{{ص}} آ رہا ہے
 
 
جسے حاصل کیف کہتی ہے دنیا
 
خوشا اب وہ عالم قریب آ رہا ہے
 
 
جو بہزاد پہنچا تو دنیا کہے گی
 
در شاہ پر اک غریب آ رہا ہے
 
 
====تصور  میں  مدینہ  آ گیا  ہے====
 
تصور  میں  مدینہ  آ گیا  ہے
 
فضا پر نور سا چھا گیا ہے
 
 
خوشا دل کو ملا عشق محمد{{ص}}
 
مراد زندگانی پا گیا ہے
 
 
وسیلے سے انہیں کے بڑھ رہی ہیں
 
دعاعں کا سلیقہ آ گیا ہے
 
 
وہ نقش پا ہے محراب النبی میں
 
مزا سجدوں کا اس جا آ گیا ہے
 
 
نظر میں اس کی کیا مستی کونین
 
جو دل کیف حضوری پا گیا ہے
 
 
جوڑتا ہے محمد{{ص}} ہی محمد{{ص}}
 
وہی راز  محبت پا گیا ہے
 
 
کوئی ہی کان میں کہتا ہے بہزاد
 
مدینے سے بلاوا آ گیا ہے
 
 
====جسے عشق شاہ رسولاں نہیں ہے====
 
جسے عشق شاہ رسولاں نہیں ہے
 
مسلماں نہیں ہے، مسلماں نہیں ہے
 
 
نہ ہوں جس میں نور نبی{{ص}} کی ضیائیں
 
وہ ایماں نہیں ہے وہ ایماں نہیں ہے
 
 
نہ ہو جس میں دید مدینہ کا اماں
 
وہ دل دل نہیں ہے، وہ جاں جاں نہیں ہے
 
 
وہی تو ہیں وجہ بنائے دو عالم
 
بھلا ان کا کس شے پہ احساں نہیں ہے
 
 
رسائی نہیں اس کی ذات خدا تک
 
جسے ذات احمد{{ص}} کا عرفاں نہیں ہے
 
 
انہیں کی ضیائیں ہیں کون و مکاں میں
 
کہاں یہ تجلی فروزاں نہیں ہے
 
 
پڑھوں نعت بہزاد طیبہ میں جا کر
 
بجز اس کے اب کوئی ارماں نہیں ہے
 
 
 
====جن کا ہے طیبہ مقام، اُن پہ درود اور سَلام====
 
جن کا ہے طیبہ مقام، اُن پہ درود اور سَلام
 
جو ہیں رسولِ انام، اُن پہ درود اور سَلام
 
 
حامیء عالم ہیں وہ، ہادیء اعظم ہیں وہ
 
کیوں نہ کہیں خاص و عام، اُن پہ درود اور سَلام
 
 
جو ہیں حبیب خدا، جو ہیں شہِ دوسرا
 
جن کی ہے دنیا غلام، اُن پہ درود اور سَلام
 
 
جن کے ہیں یہ دوجہاں، جن کے ہیں کون و مکاں
 
جن کے ہیں یہ صبح و شام، اُن پہ درود اور سَلام
 
 
مالکِ جنّ و بشر، باعثِ نورِ قمر
 
میم سے ہے جن کا نام، اُن پہ درود اور سَلام
 
 
زائر ارضِ رسول، التجا کرلے قبول
 
اتنا ہے میرا پیام، اُن پہ درود اور سَلام
 
 
روتا ہوں بہزاد میں، کرتا ہوں فریاد میں
 
بھیجتا ہوں صبح و شام، اُن پہ درود اور سَلام
 
===شراکتیں===
 
[[صارف:تیمورصدیقی]]

حالیہ نسخہ بمطابق 03:21، 6 اکتوبر 2017ء