"ان کی نسبت سے مجھے سار اجہاں جانتا ہے ۔ علی رضا" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: علی رضا برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26 ==== {{نعت}} ==== اُن کی نسبت سے مجھے سار اج...) |
ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 8: | سطر 8: | ||
اُن کی نسبت سے مجھے سار اجہاں | اُن کی نسبت سے مجھے سار اجہاں جانتا ہے | ||
ورنہ میں کیا ہوں مجھے کوئی کہاں جانتا ہے | |||
آپ کے ذکرنے کس طور نوازا ہے مجھے | |||
یہ تو سرکار مراقلبِ تپاں جانتا ہے | |||
شوقِ دیدار میں ہوتی ہیں جو سطریں تخلیق | |||
سُننے والا انہیں اعجازِ بیاں جانتا ہے | |||
میری کیفیتیں پنہاں تو نہیں اُس سے رضاؔ میرا آقا مری ہر آہ و فغاں جانتا ہے | |||
ہو عطا اب تو مجھے لطف و کرم کی دولت | |||
آپ کی یاد کو دل راحتِ جاں جانتا ہے | |||
چار دن جس کو زیارت کے میسّر آجائیں | |||
سبز گنبد کا ، وہ پُرکیف سماں جانتا ہے | |||
دُور طیبہ سے مہ و سال بِتَانے والا | |||
سر بسر عمر کو اک عہدِ زیاں جانتا ہے | |||
میری کیفیتیں پنہاں تو نہیں اُس سے رضاؔ | |||
میرا آقا مری ہر آہ و فغاں جانتا ہے | |||
حالیہ نسخہ بمطابق 10:36، 1 جنوری 2018ء
شاعر: علی رضا
برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اُن کی نسبت سے مجھے سار اجہاں جانتا ہے
ورنہ میں کیا ہوں مجھے کوئی کہاں جانتا ہے
آپ کے ذکرنے کس طور نوازا ہے مجھے
یہ تو سرکار مراقلبِ تپاں جانتا ہے
شوقِ دیدار میں ہوتی ہیں جو سطریں تخلیق
سُننے والا انہیں اعجازِ بیاں جانتا ہے
ہو عطا اب تو مجھے لطف و کرم کی دولت
آپ کی یاد کو دل راحتِ جاں جانتا ہے
چار دن جس کو زیارت کے میسّر آجائیں
سبز گنبد کا ، وہ پُرکیف سماں جانتا ہے
دُور طیبہ سے مہ و سال بِتَانے والا
سر بسر عمر کو اک عہدِ زیاں جانتا ہے
میری کیفیتیں پنہاں تو نہیں اُس سے رضاؔ
میرا آقا مری ہر آہ و فغاں جانتا ہے