"ظہیر قندیل" کے نسخوں کے درمیان فرق
سطر 13: | سطر 13: | ||
یوں تو میٹرک سے شعر کہنا شروع کیا مگر باقاعدہ طور پر 2010 سے شعر کہہ رہے ہیں۔ ان کا شعری مجموعہ تو ابھی شائع نہیں ہوا۔ البتہ ایک کتاب۔۔۔۔ معرکۂ بڈھ بیر کا ہیرو‘‘(نثر) 2017 میں شایع ہو چکی ہے | یوں تو میٹرک سے شعر کہنا شروع کیا مگر باقاعدہ طور پر 2010 سے شعر کہہ رہے ہیں۔ ان کا شعری مجموعہ تو ابھی شائع نہیں ہوا۔ البتہ ایک کتاب۔۔۔۔ معرکۂ بڈھ بیر کا ہیرو‘‘(نثر) 2017 میں شایع ہو چکی ہے | ||
=== نعت مبارکہ === | |||
اجمال یہ کہ حسن ہی عنوانِ نعت ہے | |||
تفصیل یہ کہ دہر ، دبستانِ نعت ہے | |||
’’ہر شعبۂ حیات میں امکان ِ نعت ہے‘‘ | |||
کافی ہے یہ ثبوت کہ فیضانِ نعت ہے | |||
بخشش کوروزِ حشر میں، سامانِ نعت ہے | |||
کیا فکر ہوکہ ہاتھ میں دیوانِ نعت ہے | |||
تشبیہ، استعارہ، کنایہ ، مجاز، رمز | |||
ملتا نہیں بیان، جو شایانِ نعت ہے | |||
چوموں اسے کہ دل میں بٹھاؤں میں لفظ کو | |||
خاطر کروں نہ کیوں کہ یہ مہمانِ نعت ہے | |||
مانو ! یہاں پہ جیت سبھی کو ہوئی نصیب | |||
جیتو، مرے حریف یہ میدانِ نعت ہے | |||
میں نے گزاری عمر کسی اور کے لیے | |||
میراوہی ہے وقت جو قربانِ نعت ہے | |||
بے حس کا دل گداز نہ ہو، کیا مجال ہے | |||
پتھر پگھل گئے ہیں یہ ایقانِ نعت ہے | |||
ہے سلسلہ ازل سے ابدتک جڑا ہوا | |||
موتی نکل رہے ہیں ، یہی کانِ نعت ہے | |||
سجدے میں سر جھکاتے ہیں مومن نماز میں | |||
جس میں جھکی ہے روح وہ ایوانِ نعت ہے | |||
قندیلؔ تم کو داد ملے گی ، یقین ہے | |||
لیکن ہنر نہیں ہے یہ احسانِ نعت ہے | |||
=== مزید دیکھیے === | === مزید دیکھیے === |
نسخہ بمطابق 05:24، 12 جنوری 2020ء
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
محمد ظہیر قندیل کا اصل نام محمد ظہیر حسین اعوان ہے وہ 10 اکتوبر 1965 کو لالہ زار کالونی، راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔سکونت بہ سلسلۂ ملازمت حسن ابدال ہے
انہوں نے میٹرک 1983 میں حویلیاں سے کیا ، اور ایم اے اُردو پنجاب یونی ورسٹی سے 1989 میں کیا۔مختلف اداروں میں تدریس کے چودہ سال گزارنے کے بعد کیڈٹ کالج حسن ابدال میں پچھلے انیس سال سے وابستہ ہیں۔اور پچھلے چودہ سال سے صدر شعبہ اردو کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔
شاعری اور تصانیف
یوں تو میٹرک سے شعر کہنا شروع کیا مگر باقاعدہ طور پر 2010 سے شعر کہہ رہے ہیں۔ ان کا شعری مجموعہ تو ابھی شائع نہیں ہوا۔ البتہ ایک کتاب۔۔۔۔ معرکۂ بڈھ بیر کا ہیرو‘‘(نثر) 2017 میں شایع ہو چکی ہے
نعت مبارکہ
اجمال یہ کہ حسن ہی عنوانِ نعت ہے
تفصیل یہ کہ دہر ، دبستانِ نعت ہے
’’ہر شعبۂ حیات میں امکان ِ نعت ہے‘‘
کافی ہے یہ ثبوت کہ فیضانِ نعت ہے
بخشش کوروزِ حشر میں، سامانِ نعت ہے
کیا فکر ہوکہ ہاتھ میں دیوانِ نعت ہے
تشبیہ، استعارہ، کنایہ ، مجاز، رمز
ملتا نہیں بیان، جو شایانِ نعت ہے
چوموں اسے کہ دل میں بٹھاؤں میں لفظ کو
خاطر کروں نہ کیوں کہ یہ مہمانِ نعت ہے
مانو ! یہاں پہ جیت سبھی کو ہوئی نصیب
جیتو، مرے حریف یہ میدانِ نعت ہے
میں نے گزاری عمر کسی اور کے لیے
میراوہی ہے وقت جو قربانِ نعت ہے
بے حس کا دل گداز نہ ہو، کیا مجال ہے
پتھر پگھل گئے ہیں یہ ایقانِ نعت ہے
ہے سلسلہ ازل سے ابدتک جڑا ہوا
موتی نکل رہے ہیں ، یہی کانِ نعت ہے
سجدے میں سر جھکاتے ہیں مومن نماز میں
جس میں جھکی ہے روح وہ ایوانِ نعت ہے
قندیلؔ تم کو داد ملے گی ، یقین ہے
لیکن ہنر نہیں ہے یہ احسانِ نعت ہے
مزید دیکھیے
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعت کائنات پر نئی شخصیات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|