"خلیل الرحمن خلیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: 200px محمد خلیل الرحمن نعت گو شاعر ہیں اور "خلیل" تخلص استعمال کرتے ہیں...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 15: سطر 15:


مجھے بھی بلایا ہے ، الحمد للہ
مجھے بھی بلایا ہے ، الحمد للہ
کرم کا وہ سایہ ہے ، الحمد للہ
کرم کا وہ سایہ ہے ، الحمد للہ


مدینہ سے مکہ کیا ہے سفر بھی  
مدینہ سے مکہ کیا ہے سفر بھی  
بڑا لطف آیا ہے ، الحمد للہ
بڑا لطف آیا ہے ، الحمد للہ


ملے جس پہ چل کر ہمیں اس کی جنت
ملے جس پہ چل کر ہمیں اس کی جنت
وہ رستہ دکھایا ہے ، الحمد للہ
وہ رستہ دکھایا ہے ، الحمد للہ


پرندوں سے پھولوں سے اشجار سے اک  
پرندوں سے پھولوں سے اشجار سے اک  
چمن بھی سجایا ہے ، الحمد للہ
چمن بھی سجایا ہے ، الحمد للہ


اطاعت محمد ، خدا کی اطاعت
اطاعت محمد ، خدا کی اطاعت
یہ قرآں میں آیا ہے، الحمد للہ
یہ قرآں میں آیا ہے، الحمد للہ


محمد کو بھیجا تو احساں جتایا
محمد کو بھیجا تو احساں جتایا
ہمیں خود بتایا ہے ، الحمد للہ
ہمیں خود بتایا ہے ، الحمد للہ


خلیل اس خدا کا کرو شکر ہر دم
خلیل اس خدا کا کرو شکر ہر دم
مسلماں بنایا ہے ، الحمد للہ
مسلماں بنایا ہے ، الحمد للہ


سطر 38: سطر 45:


محمد کے روضے پہ جا کر تو دیکھو  
محمد کے روضے پہ جا کر تو دیکھو  
وہاں سے پلٹ کر پھر آ کر تو دیکھو
وہاں سے پلٹ کر پھر آ کر تو دیکھو


جو عرش _ بریں پر بلائے گئے تھے  
جو عرش _ بریں پر بلائے گئے تھے  
انہیں اپنے دل میں بسا کر تو دیکھو
انہیں اپنے دل میں بسا کر تو دیکھو


قسم جن اداؤں کی کھاتا ہے اللہ
قسم جن اداؤں کی کھاتا ہے اللہ
انہیں تم تصور میں لا کر تو دیکھو
انہیں تم تصور میں لا کر تو دیکھو


وہ عرب و عجم کے ہیں محبوب یکتا
وہ عرب و عجم کے ہیں محبوب یکتا
کبھی گیت انکے بھی گا کر تو دیکھو
کبھی گیت انکے بھی گا کر تو دیکھو


محبت سے بدلا نظام _ حکومت
محبت سے بدلا نظام _ حکومت
وہ درس _ اخوت پکا کر تو دیکھو
وہ درس _ اخوت پکا کر تو دیکھو


کتاب _ الہی جو آقا پہ اتری
کتاب _ الہی جو آقا پہ اتری
متن اسکا جیون میں لا کر تو دیکھو
متن اسکا جیون میں لا کر تو دیکھو


سبب جن کے دنیا بنائی گئی ہے  
سبب جن کے دنیا بنائی گئی ہے  
کبھی ان سے تم دل لگا کر تو دیکھو
کبھی ان سے تم دل لگا کر تو دیکھو


یقیناً وہ آئیں گے گھر میں تمہارے
یقیناً وہ آئیں گے گھر میں تمہارے
درودوں کی محفل سجا کر تو دیکھو
درودوں کی محفل سجا کر تو دیکھو


شب _ تار سے بھی ملے گی رہائی
شب _ تار سے بھی ملے گی رہائی
خلیل اشک اپنے بہا کر تو دیکھو
خلیل اشک اپنے بہا کر تو دیکھو


سطر 70: سطر 94:


وہ سب انبیاء کے ہیں ٹھہرے امام
وہ سب انبیاء کے ہیں ٹھہرے امام
خدا کے بہت ہیں چہیتے امام
خدا کے بہت ہیں چہیتے امام


قسم جن کی زلفوں کی کھائے خدا
قسم جن کی زلفوں کی کھائے خدا
وہ ہیں سب جہانوں کے پیارے امام
وہ ہیں سب جہانوں کے پیارے امام


توسل سے جن کے دعا ہو قبول
توسل سے جن کے دعا ہو قبول
وہ ہیں غمزدوں کے سہارے امام
وہ ہیں غمزدوں کے سہارے امام


محبان۔احمد کی ایسی ہے شان
محبان۔احمد کی ایسی ہے شان
زمانہ انہیں بھی ہے مانے امام
زمانہ انہیں بھی ہے مانے امام


احادیث ہوں یا کہ قرآن ہو
احادیث ہوں یا کہ قرآن ہو
خدا کی زباں ہی تو بولے امام
خدا کی زباں ہی تو بولے امام


قمربھی خوشی سے ہو جائےدولخت  
قمربھی خوشی سے ہو جائےدولخت  
نظر سے اشارہ جو کر دے امام
نظر سے اشارہ جو کر دے امام


مثالی ہے اسوہ نبی کا خلیل
مثالی ہے اسوہ نبی کا خلیل
یہ سب کی حیاتی سنوارے امام
یہ سب کی حیاتی سنوارے امام


سطر 97: سطر 134:


یہ دل سکونت خیرالانام ہو جائے
یہ دل سکونت خیرالانام ہو جائے
دکھوں بلاوں کی میرے بھی شام ہو جائے  
دکھوں بلاوں کی میرے بھی شام ہو جائے  


میں حسن آقا کے ہر زاوئیے پہ نعت لکھوں  
میں حسن آقا کے ہر زاوئیے پہ نعت لکھوں  
مجھے جو جلوہ ماہ_تمام ہو جائے  
مجھے جو جلوہ ماہ_تمام ہو جائے  


عطا ہو طوق_گدائی حضور مجھ کو اگر  
عطا ہو طوق_گدائی حضور مجھ کو اگر  
تو دوجہانوں میں میرا بھی نام ہو جائے  
تو دوجہانوں میں میرا بھی نام ہو جائے  


وضو کریں جو سخن آب_عشق و مستی سے  
وضو کریں جو سخن آب_عشق و مستی سے  
تو ان کی شان میں اعلی کلام ہو جائے  
تو ان کی شان میں اعلی کلام ہو جائے  


نظر ہو گنبدِ خضری پہ اور موت آئے  
نظر ہو گنبدِ خضری پہ اور موت آئے  
کہ اس طرح سے یہ لطف_دوام ہو جائے  
کہ اس طرح سے یہ لطف_دوام ہو جائے  


یہ آرزو ہے قیامت میں آپ سے یہ کہوں  
یہ آرزو ہے قیامت میں آپ سے یہ کہوں  
حضور آپ کے ہاتھوں سے جام ہو جائے  
حضور آپ کے ہاتھوں سے جام ہو جائے  


میں چاہتا ہوں فرشتے بھی قبر میں یہ کہیں  
میں چاہتا ہوں فرشتے بھی قبر میں یہ کہیں  
کہ اٹھ خلیل درود و سلام ہو جائے  
کہ اٹھ خلیل درود و سلام ہو جائے  


سطر 123: سطر 173:


ملا محبوب ہے رب العلی کا
ملا محبوب ہے رب العلی کا
عجب انداز ہے فضل خدا کا  
عجب انداز ہے فضل خدا کا  


محبت بانٹنا ہے کام اس کا  
محبت بانٹنا ہے کام اس کا  
جو بھی ہے نام لیوا مصطفٰی کا
جو بھی ہے نام لیوا مصطفٰی کا


زمانہ مجھ سے کرتا ہے محبت  
زمانہ مجھ سے کرتا ہے محبت  
کہ ہوں مدحت سرا خیرالوری کا  
کہ ہوں مدحت سرا خیرالوری کا  


بنے گرویدہ سب عرب و عجم کے
بنے گرویدہ سب عرب و عجم کے
یہ بھی اک معجزہ ہے دوسرا کا
یہ بھی اک معجزہ ہے دوسرا کا


یہ جاں ناموس پر قربان کر دوں
یہ جاں ناموس پر قربان کر دوں
نصیبا اوج پر ہو پھر وفا کا
نصیبا اوج پر ہو پھر وفا کا


رواداری بھی سکھلائی نبی نے  
رواداری بھی سکھلائی نبی نے  
اخوت بھی سبق ہے اس شہہ کا
اخوت بھی سبق ہے اس شہہ کا


خلیل اک خواب اقدس کی ہے خواہش  
خلیل اک خواب اقدس کی ہے خواہش  
کہ چہرہ دیکھ لوں میں دل ربا کا
کہ چہرہ دیکھ لوں میں دل ربا کا
=== مزید دیکھیے ===
[[ حافظ محبوب احمد ]] | [[ذوالفقار نقوی ]] | [[ سید ضیا الدین نعیم ]] | [[ محمد عارف قادری ]] |




سطر 148: سطر 213:
https://www.facebook.com/KhalilMustafvi
https://www.facebook.com/KhalilMustafvi


=== مزید دیکھیے ===
[[ حافظ محبوب احمد ]] | [[ذوالفقار نقوی ]] | [[ سید ضیا الدین نعیم ]] | [[ محمد عارف قادری ]] |


[[زمرہ:  شعراء ]]
[[زمرہ:  شعراء ]]
[[زمرہ: نعت گو شعراء]]
[[زمرہ: نعت گو شعراء]]
[[زمرہ: اسلام آباد ]]
[[زمرہ: اسلام آباد ]]

نسخہ بمطابق 16:02، 19 فروری 2017ء

Naat Kainaat Muhammad Khalil ur Rehman.jpg

محمد خلیل الرحمن نعت گو شاعر ہیں اور "خلیل" تخلص استعمال کرتے ہیں ۔ 16 دسمبر 1965 کو میں پیدا ہوئے اور اور ابتدائی تعلیم ضلع میں حاصل کی۔ا ایم اے ایم ایڈ ایل ایل بی کے بعد درس و تدریس سے منسوب ہیں اور آج کل میں رہائش پذیر ہیں

شاعری

شاعری میں رحجان نعت گوئی کی طرف ہے ۔ ابتدائی اصلاح کے عبدالقادر تاباں ، سے رہنمائی لی ۔ پسندیدہ نعت گو شعراء علامہ محمد اقبال ، حفیظ تائب ، مظفر وارثی اور سید صبیح الدین رحمانی ہیں


نمونہ ِ کلام

مجھے بھی بلایا ہے ، الحمد للہ

حمد باری تعالی عز وجل

مجھے بھی بلایا ہے ، الحمد للہ

کرم کا وہ سایہ ہے ، الحمد للہ

مدینہ سے مکہ کیا ہے سفر بھی

بڑا لطف آیا ہے ، الحمد للہ

ملے جس پہ چل کر ہمیں اس کی جنت

وہ رستہ دکھایا ہے ، الحمد للہ

پرندوں سے پھولوں سے اشجار سے اک

چمن بھی سجایا ہے ، الحمد للہ

اطاعت محمد ، خدا کی اطاعت

یہ قرآں میں آیا ہے، الحمد للہ

محمد کو بھیجا تو احساں جتایا

ہمیں خود بتایا ہے ، الحمد للہ

خلیل اس خدا کا کرو شکر ہر دم

مسلماں بنایا ہے ، الحمد للہ

محمد کے روضے پہ جا کر تو دیکھو

محمد کے روضے پہ جا کر تو دیکھو

وہاں سے پلٹ کر پھر آ کر تو دیکھو


جو عرش _ بریں پر بلائے گئے تھے

انہیں اپنے دل میں بسا کر تو دیکھو


قسم جن اداؤں کی کھاتا ہے اللہ

انہیں تم تصور میں لا کر تو دیکھو


وہ عرب و عجم کے ہیں محبوب یکتا

کبھی گیت انکے بھی گا کر تو دیکھو


محبت سے بدلا نظام _ حکومت

وہ درس _ اخوت پکا کر تو دیکھو


کتاب _ الہی جو آقا پہ اتری

متن اسکا جیون میں لا کر تو دیکھو


سبب جن کے دنیا بنائی گئی ہے

کبھی ان سے تم دل لگا کر تو دیکھو


یقیناً وہ آئیں گے گھر میں تمہارے

درودوں کی محفل سجا کر تو دیکھو


شب _ تار سے بھی ملے گی رہائی

خلیل اشک اپنے بہا کر تو دیکھو


وہ سب انبیاء کے ہیں ٹھہرے امام

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

وہ سب انبیاء کے ہیں ٹھہرے امام

خدا کے بہت ہیں چہیتے امام


قسم جن کی زلفوں کی کھائے خدا

وہ ہیں سب جہانوں کے پیارے امام


توسل سے جن کے دعا ہو قبول

وہ ہیں غمزدوں کے سہارے امام


محبان۔احمد کی ایسی ہے شان

زمانہ انہیں بھی ہے مانے امام


احادیث ہوں یا کہ قرآن ہو

خدا کی زباں ہی تو بولے امام


قمربھی خوشی سے ہو جائےدولخت

نظر سے اشارہ جو کر دے امام


مثالی ہے اسوہ نبی کا خلیل

یہ سب کی حیاتی سنوارے امام


یہ دل سکونت خیرالانام ہو جائے

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم


یہ دل سکونت خیرالانام ہو جائے

دکھوں بلاوں کی میرے بھی شام ہو جائے


میں حسن آقا کے ہر زاوئیے پہ نعت لکھوں

مجھے جو جلوہ ماہ_تمام ہو جائے


عطا ہو طوق_گدائی حضور مجھ کو اگر

تو دوجہانوں میں میرا بھی نام ہو جائے


وضو کریں جو سخن آب_عشق و مستی سے

تو ان کی شان میں اعلی کلام ہو جائے


نظر ہو گنبدِ خضری پہ اور موت آئے

کہ اس طرح سے یہ لطف_دوام ہو جائے


یہ آرزو ہے قیامت میں آپ سے یہ کہوں

حضور آپ کے ہاتھوں سے جام ہو جائے


میں چاہتا ہوں فرشتے بھی قبر میں یہ کہیں

کہ اٹھ خلیل درود و سلام ہو جائے

ملا محبوب ہے رب العلی کا

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم


ملا محبوب ہے رب العلی کا

عجب انداز ہے فضل خدا کا


محبت بانٹنا ہے کام اس کا

جو بھی ہے نام لیوا مصطفٰی کا

زمانہ مجھ سے کرتا ہے محبت

کہ ہوں مدحت سرا خیرالوری کا

بنے گرویدہ سب عرب و عجم کے

یہ بھی اک معجزہ ہے دوسرا کا

یہ جاں ناموس پر قربان کر دوں

نصیبا اوج پر ہو پھر وفا کا


رواداری بھی سکھلائی نبی نے

اخوت بھی سبق ہے اس شہہ کا


خلیل اک خواب اقدس کی ہے خواہش

کہ چہرہ دیکھ لوں میں دل ربا کا


مزید دیکھیے

حافظ محبوب احمد | ذوالفقار نقوی | سید ضیا الدین نعیم | محمد عارف قادری |


بیرونی روابط

https://www.facebook.com/KhalilMustafvi