"مجھے نعت نے شادمانی میں رکھا دلو رام کوثری" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ }}
شاعر: [[ دلو رام کوثری ]]
=== {{نعت}} ===
مجھے نعت نے شادمانی میں رکھا
مجھے نعت نے شادمانی میں رکھا


کہ مصروف شیریں بیانی میں رکھا
کہ مصروف شیریں بیانی میں رکھا




میں لکھتا رہا نعت اور حق نے شب بھر
میں لکھتا رہا نعت اور حق نے شب بھر


قمر کو مری پاسبانی میں رکھا
قمر کو مری پاسبانی میں رکھا




نہیں اختیار اب سے کی نعت گوئی
نہیں اختیار اب سے کی نعت گوئی


یہی شغل ہم نے جوانی میں رکھا
یہی شغل ہم نے جوانی میں رکھا




در مصطفی کی ملے گر گدائی
در مصطفی کی ملے گر گدائی


تو پھر کیا ہے صاحبقرانی میں رکھا
تو پھر کیا ہے صاحبقرانی میں رکھا




محمد کو بے سایہ حق نے بنایا
محمد کو بے سایہ حق نے بنایا


یہ پہلا نشان نقش ثانی میں رکھا
یہ پہلا نشان نقش ثانی میں رکھا




جو زرہ اڑا شاہ کی گرد قدم کا
جو زرہ اڑا شاہ کی گرد قدم کا


زمانے نے تاج کیانی میں رکھا
زمانے نے تاج کیانی میں رکھا


 
ق
 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 


نہ کر آفتاب فلک اتنا غرہ
نہ کر آفتاب فلک اتنا غرہ


کہ تجھ کو بھی ہے دار فانی میں رکھا
کہ تجھ کو بھی ہے دار فانی میں رکھا




بظاہر تو جلتا ہے پر حیف تیرا
بظاہر تو جلتا ہے پر حیف تیرا


نہیں حصہ سوز نہانی میں رکھا
نہیں حصہ سوز نہانی میں رکھا




در حضرت مصطفی تجھ کو بخشا
در حضرت مصطفی تجھ کو بخشا


تجھے منزل آسمانی میں رکھا
تجھے منزل آسمانی میں رکھا




تو ہے دربدر گردش آسماں سے
تو ہے دربدر گردش آسماں سے


مجھے حلقہءمہربانی میں رکھا
مجھے حلقہءمہربانی میں رکھا


 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 


نہ کر شور اے بلبل گل فسانہ
نہ کر شور اے بلبل گل فسانہ


ہے کیا تیری اس لن ترانی میں رکھا
ہے کیا تیری اس لن ترانی میں رکھا




میں ہوں نعت گو میرا رتبہ بڑا ہے
میں ہوں نعت گو میرا رتبہ بڑا ہے


نہیں کچھ تری ہم زبانی میں رکھا
نہیں کچھ تری ہم زبانی میں رکھا




خدا نے کیئے جب کہ تقسیم رتبے
خدا نے کیئے جب کہ تقسیم رتبے


تو یوں سب کو پھر قدردانی میں رکھا
تو یوں سب کو پھر قدردانی میں رکھا




کہ آدم کو فخر ملائک بنا کر  
کہ آدم کو فخر ملائک بنا کر  


انہیں جنت جاودانی میں رکھا
انہیں جنت جاودانی میں رکھا




بڑی عمر نوح نبی کو عطا کی
بڑی عمر نوح نبی کو عطا کی


سلامت جو طوفاں سے پانی میں رکھا
سلامت جو طوفاں سے پانی میں رکھا




دیا خضر کو چشمہءآب حیواں
دیا خضر کو چشمہءآب حیواں


براہیم کو باغبانی میں رکھا
براہیم کو باغبانی میں رکھا




دیا حسن بے مثل یوسف کو اس نے
دیا حسن بے مثل یوسف کو اس نے


سلیمان کو حکمرانی میں رکھا
سلیمان کو حکمرانی میں رکھا




دم زندگی بخش عیسی کو بخشا
دم زندگی بخش عیسی کو بخشا


تو موسی کو خوش لن ترانی میں رکھا
تو موسی کو خوش لن ترانی میں رکھا




محمد کو بھیجا جو آخر خدا نے
محمد کو بھیجا جو آخر خدا نے


انہیں رتبہءلامکانی میں رکھا
انہیں رتبہءلامکانی میں رکھا




مرے منہ سے منظور تھی نعت حضرت
مرے منہ سے منظور تھی نعت حضرت


مجھے فرد رطب اللسانی میں رکھا
مجھے فرد رطب اللسانی میں رکھا




زرا نقشہءنعت کا کر نظارا
زرا نقشہءنعت کا کر نظارا


ہے کیا نقش بہزاد و مانی میں رکھا
ہے کیا نقش بہزاد و مانی میں رکھا




بہار ریاض ثنائے نبی نے
بہار ریاض ثنائے نبی نے


دہن کو مرے گل فشانی میں رکھا
دہن کو مرے گل فشانی میں رکھا




نبی کے ہوئے نعت گو دو برابر
نبی کے ہوئے نعت گو دو برابر


کہ دونوں کو اک مدح خوانی میں رکھا
کہ دونوں کو اک مدح خوانی میں رکھا




ہے حسان پہلا تو میں دوسرا ہوں
ہے حسان پہلا تو میں دوسرا ہوں


نہیں فرق اول میں ثانی میں رکھا
نہیں فرق اول میں ثانی میں رکھا




خدا نے اسے سونپی محفل عرب کی
خدا نے اسے سونپی محفل عرب کی


مجھے بزم ہندوستانی میں رکھا
مجھے بزم ہندوستانی میں رکھا




اسے سیر دکھلائی دشت بیاں کی


اسے سیر دکھلائی دشت بیاں کی
مجھے غرق بحر معانی میں رکھا




مجھے غرق بحر معانی میں رکھا
میں کوثر سے پنجاب میں آیا یارو


مجھے حق نے پانی ہی پانی میں رکھا




میں کوثر سے پنجاب میں آیا یارو
لکھیں کوثری عمر بھر ہم نے نعتیں


نہ کچھ اور غم زندگانی میں رکھا


مجھے حق نے پانی ہی پانی میں رکھا


=== شراکتیں ===


[[صارف: اقتدار خان ]]


لکھیں کوثری عمر بھر ہم نے نعتیں
=== مزید دیکھیے ===


[[ دلو رام کوثری ]] | [[ رانا بھگوان داس ]] | [[ فراق گورکھپوری ]] | [[ پنڈت جگن ناتھ ازاد ]]


نہ کچھ اور غم زندگانی میں رکھا
[[غیر مسلم شعراء کی شاعری ]]

نسخہ بمطابق 20:15، 7 مارچ 2017ء


شاعر: دلو رام کوثری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

مجھے نعت نے شادمانی میں رکھا

کہ مصروف شیریں بیانی میں رکھا


میں لکھتا رہا نعت اور حق نے شب بھر

قمر کو مری پاسبانی میں رکھا


نہیں اختیار اب سے کی نعت گوئی

یہی شغل ہم نے جوانی میں رکھا


در مصطفی کی ملے گر گدائی

تو پھر کیا ہے صاحبقرانی میں رکھا


محمد کو بے سایہ حق نے بنایا

یہ پہلا نشان نقش ثانی میں رکھا


جو زرہ اڑا شاہ کی گرد قدم کا

زمانے نے تاج کیانی میں رکھا

ق

نہ کر آفتاب فلک اتنا غرہ

کہ تجھ کو بھی ہے دار فانی میں رکھا


بظاہر تو جلتا ہے پر حیف تیرا

نہیں حصہ سوز نہانی میں رکھا


در حضرت مصطفی تجھ کو بخشا

تجھے منزل آسمانی میں رکھا


تو ہے دربدر گردش آسماں سے

مجھے حلقہءمہربانی میں رکھا

نہ کر شور اے بلبل گل فسانہ

ہے کیا تیری اس لن ترانی میں رکھا


میں ہوں نعت گو میرا رتبہ بڑا ہے

نہیں کچھ تری ہم زبانی میں رکھا


خدا نے کیئے جب کہ تقسیم رتبے

تو یوں سب کو پھر قدردانی میں رکھا


کہ آدم کو فخر ملائک بنا کر

انہیں جنت جاودانی میں رکھا


بڑی عمر نوح نبی کو عطا کی

سلامت جو طوفاں سے پانی میں رکھا


دیا خضر کو چشمہءآب حیواں

براہیم کو باغبانی میں رکھا


دیا حسن بے مثل یوسف کو اس نے

سلیمان کو حکمرانی میں رکھا


دم زندگی بخش عیسی کو بخشا

تو موسی کو خوش لن ترانی میں رکھا


محمد کو بھیجا جو آخر خدا نے

انہیں رتبہءلامکانی میں رکھا


مرے منہ سے منظور تھی نعت حضرت

مجھے فرد رطب اللسانی میں رکھا


زرا نقشہءنعت کا کر نظارا

ہے کیا نقش بہزاد و مانی میں رکھا


بہار ریاض ثنائے نبی نے

دہن کو مرے گل فشانی میں رکھا


نبی کے ہوئے نعت گو دو برابر

کہ دونوں کو اک مدح خوانی میں رکھا


ہے حسان پہلا تو میں دوسرا ہوں

نہیں فرق اول میں ثانی میں رکھا


خدا نے اسے سونپی محفل عرب کی

مجھے بزم ہندوستانی میں رکھا


اسے سیر دکھلائی دشت بیاں کی

مجھے غرق بحر معانی میں رکھا


میں کوثر سے پنجاب میں آیا یارو

مجھے حق نے پانی ہی پانی میں رکھا


لکھیں کوثری عمر بھر ہم نے نعتیں

نہ کچھ اور غم زندگانی میں رکھا


شراکتیں

صارف: اقتدار خان

مزید دیکھیے

دلو رام کوثری | رانا بھگوان داس | فراق گورکھپوری | پنڈت جگن ناتھ ازاد

غیر مسلم شعراء کی شاعری