"رو برو چاروں طرف آپ کا جلوہ ہوتا میں بھی اے کاش اُسی دور میں پیدا ہوتا ۔ اشرف کمال" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: اشرف کمال برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26 ==== {{نعت}} ==== رو برو چاروں طرف آپ کا ج...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 8: سطر 8:




رو برو چاروں طرف آپ کا جلوہ ہوتا میں بھی اے کاش اُسی دور میں پیدا ہوتا
رو برو چاروں طرف آپ کا جلوہ ہوتا  


میں بھی ہوتا کہ انھیں دیکھتا رہتا ہر دم عکسِ جلوہ مری بینائی میں اترا ہوتا
میں بھی اے کاش اُسی دور میں پیدا ہوتا


آپ کے پاؤں کی ٹھوکر سے اڑا گرد و غبار وائے حسرت کہ مرے چہرے سے لپٹا ہوتا


پیاس دریاؤں کی لہروں کو بھی شرماتی ہے کاش اک بار انھیں آنکھ نے دیکھا ہوتا


آپ سے مل کے مجھے دونوں جہاں مل جاتے آسماں بھی، یہ حسیں چاند بھی میرا ہوتا
میں بھی ہوتا کہ انھیں دیکھتا رہتا ہر دم
 
عکسِ جلوہ مری بینائی میں اترا ہوتا
 
 
 
آپ کے پاؤں کی ٹھوکر سے اڑا گرد و غبار
 
وائے حسرت کہ مرے چہرے سے لپٹا ہوتا
 
 
 
پیاس دریاؤں کی لہروں کو بھی شرماتی ہے
 
کاش اک بار انھیں آنکھ نے دیکھا ہوتا
 
 
 
آپ سے مل کے مجھے دونوں جہاں مل جاتے
 
آسماں بھی، یہ حسیں چاند بھی میرا ہوتا





حالیہ نسخہ بمطابق 10:51، 1 جنوری 2018ء


شاعر: اشرف کمال

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

رو برو چاروں طرف آپ کا جلوہ ہوتا

میں بھی اے کاش اُسی دور میں پیدا ہوتا


میں بھی ہوتا کہ انھیں دیکھتا رہتا ہر دم

عکسِ جلوہ مری بینائی میں اترا ہوتا


آپ کے پاؤں کی ٹھوکر سے اڑا گرد و غبار

وائے حسرت کہ مرے چہرے سے لپٹا ہوتا


پیاس دریاؤں کی لہروں کو بھی شرماتی ہے

کاش اک بار انھیں آنکھ نے دیکھا ہوتا


آپ سے مل کے مجھے دونوں جہاں مل جاتے

آسماں بھی، یہ حسیں چاند بھی میرا ہوتا


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام