قصیدہ
مشہور قصائد
قصیدہ بردہ بانت سعاد
از کعب بن زہیر
قصیدہ جنیہ
از
قصیدہ بردہ شریف
قصیدہ لامیہ
محسن کاکوروی کا قصیدہ سمت کاشی سے چلا جانب متھرا بادل اردو شاعری میں اپنا جواب نہیں رکھتا ۔ یہ وہ قصیدہ ہے جس نے نعتیہ شاعری کو ایک نیا آہنگ دیا ۔
قصیدہ لامیہ پر ڈاکٹر مشاہد حسین رضوی کا ایک مضمون : قصیدہ لامیہ کا جائزہ
مکمل قصیدہ اس ربط پر ملاحظہ فرمائیں : سمت کاشی سے چلا جانب متھرا بادل
قصیدہ معراجیہ
قصیدہ نور
امام احمد رضا خاں بریلوی کا یہ قصیدہ انسٹھ اشعار پر مشتمل ہے اس کے سینتالیس مطلعے ہیں ۔
صبح طبیہ بھی ہوئی بٹتا ہے باڑہ نور کا
صدقہ لینے نور کا آیا ہے تارا نور کا
تیری نسل پاک میں ہے بچہ بچہ نور کا
تو ہے عین نور تیرا سب گھرانہ نور کا
قصیدہ مرصعہ
اس قصیدے میں امام احمد حسن خان بریلوی نے یہ صنعت رکھی ہے کہ ہر مصرع اولی کا آخری رکن بالترتیب حروف تہجی پر ختم ہوتا ہے ۔ چونکہ ردیف د ہے تو مطلع میں قافیہ الف کی آواز "دجی" ہے ۔ یہ قصیدہ ساٹھ اشعار پر مشتمل ہے ۔ اور ی پر ختم ہوتا ہے ۔
مکمل قصیدہ اس ربط پر ملاحظہ کریں: کعبے بدر الدجی تم پہ کروڑوں درود