اک عجب نقدِ سخن کا سلسلہ ہے ’’ نعت رنگ‘‘ ۔ سمیعہ ناز، برطانیہ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: سمیعہ ناز

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

اک عجب نقدِ سخن کا سلسلہ ہے ’’ نعت رنگ‘‘

شعر فہمی کا مکمل آئینہ ہے ’’ نعت رنگ‘‘


ہے ثنائے مصطفٰے کی ضو سے جگمگ ہر ورق

اک جریدہ نور کا، رب کی عطا ہے ’’ نعت رنگ‘‘


ایک گل دستہ ہے نیرنگیء گُل کا سر بہ سر

جذبہ ء صادق سے یوں گوندھا گیا ہے’’ نعت رنگ‘‘


شمع کی صورت فروزاں ہیں شمارے سب کے سب

یوں فروغِ نعت کا محور بنا ہے ’’ نعت رنگ‘‘


ہو گئے پچیس گلدستے گل و الماس کے

رنگ سے اور نور سے چمکا ہوا ہے ’’ نعت رنگ‘‘


ہے صبیح الدین ، صبیح ؔ نکتہ داں کا آئینہ

لفظ و معنیٰ کی صباحت بن گیا ہے ’’ نعت رنگ‘‘


ہاں عزیز ؔ احسن کے فکرو فن سے آئینہ صفت

کاوشِ نقد و نظر کا سلسلہ ہے ’’ نعت رنگ‘‘


تا قیامت اب رہیں ضو ریز مدحت کے نگیں

لعل ومروارید کی مالا بنا ہے ’’ نعت رنگ‘‘


سب ہی اہل فکر و فن کے ذوقِ نقدِ نعت سے

اے سمیعہ نازؔ ، گلدستہ بنا ہے ’’ نعت رنگ‘‘


نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27