آصف چشتی
مغل خاندان سے تعلق رکھنے والے مشہور نعت خواں محمد آصف چشتی المعروف آصف چشتی ولد محمد صدیق چشتی یکم مئی 1980 کو لاہور میں پیدا ہوئے ۔ والد بھی نعت خواں تھے ۔ آپ نے لاہور گیریژن کینٹ سے تعلیم حاصل کی ۔ چشتی صابری سلسلے میں میاں سید جمیل الرحمان چشتی، چشتیہ آباد، کامونکی میں بیعیت ہوئے ۔ گھریلو ماحول کی وجہ سے نعت خوانی کا شوق بچپن سے ہی تھا ۔افضل نوشاہی سے متاثر ہوئے اور نذیر حسین نظامی اور شفیق نظامی کے باقاعدہ شاگرد ہوئے ۔ پسندیدہ ترین نعت خواں قاری زبید رسول ہیں آصف چشتی عربی انداز میں دف بجانے میں بھی مہارت رکھتے ہیں ۔ ان کے بیشتر کلام دف کے ساتھ ہی پسند کیے گئے ۔
سال بہ سال[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
1991 میں پہلی نعت "در پہ کھڑا غلام بڑی دیر ہوگئی " پڑھی ۔
1998 سے عوامی محافل میں نعت خوانی شروع کی اور آئے سرکار ِ مدینہ " اور "آئیاں نے بہاراں" جیسے کلاموں سے شہرت پائی ۔
2001 میں QTV پر پہلی حاضری پیش کی ۔اور اب ہر چینل پر مصروف ِ نعت نظر آتے ہیں
آصف چشتی کی پسندیدہ نعتیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
میں تو خود ان کے در کا گدا ہوں ۔ اقبال عظیم
بچھوڑے دے میں صدمے روز جھلاں یا رسول اللہ ۔ محمد علی ظہوری
مشہور کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
نعت ویو پر یہ کلام سننے کے لیے انہیں کلک کریں
| آئیاں نے بہاراں کملی والے آگے
| تیرےدر کا جب سے گدا ہو گیا ہوں
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
احمد علی حاکم | اویس رضا قادری | عبد الروف روفی | قاری شاہد محمود | محمد شہزاد حنیف مدنی | محمد صہیب رضا قادری
حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
- "نعت کائنات " سے ایک انٹرویو