میاں بابا
صوفیمیاں بابا کا تعلق چندہ پور ضلع بلرام اتر پردیش بھارت سے ہے آپ بہت ہی پڑھےلکھے دیندار بزرگ تھے آپ کا نام ہی سن کر بڑے سے بڑے آسیب جن و شیطان فوراً بھاگ جایا کرتے تھے آپ کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ آپ نے بہت جدو جہد کرکے بڑی محنت اور لگن سے چندہ پور میں ایک دینی ادارہ قائم کیا جس کا نام مدرسہ ہدایت الاسلام ہے جو اب [[دارالعلوم ہوگیا ہے جہاں آج تقریباً پچاس بچے حفظ کررہے ہیں اور تین سو سے زائد بچے ناظرہ پڑھ رہے ہیں صوفی میاں بابا کے اس کام کو اہلیان چندہ پور کبھی فراموش نہیں کر سکتے آپ کی وصیت تھی کہ آپ کو مدرسے کے کسی گوشے میں دفن کیا جائے اسلئے آپ کو ادارہ ھذا میں ہی دفن کیا گیا، آپ کا فیضان حاصل کرنے کے لئے شعبئہ حفظ کے بچے بعض اوقات آپ کے آستانے میں بیٹھ کر اپنا سبق یاد کرتے ہیں شاید اسلئے ہی آپ نے وصیت فرمائی تھی کہ آپ کو مدرسے میں دفن کیا جائے دعا اللہ آپ کی قبر پر نور رحمت کی مزید بارش عطا فرمائے