"ابرار الحق، گلوکار" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
م (ADMIN نے صفحہ ابرار احمد، گلوکار کو بجانب ابرار الحق، گلوکار منتقل کیا)
سطر 5: سطر 5:
ابرار احمد کا پیشہ گلوکاری ہے اور وہ تا حال اس سے منسلک ہیں ۔ سیاسی و سماجی سرگرمیوں میں بھی فعال ہیں اور اپنے شہر ناروال میں ایک رفاحی ہسپتال چلا رہے ہیں ۔ انہیں کئی محافل میں [[نعت خوانی ]] کی سعادت حاصل ہوئی ہے ۔  
ابرار احمد کا پیشہ گلوکاری ہے اور وہ تا حال اس سے منسلک ہیں ۔ سیاسی و سماجی سرگرمیوں میں بھی فعال ہیں اور اپنے شہر ناروال میں ایک رفاحی ہسپتال چلا رہے ہیں ۔ انہیں کئی محافل میں [[نعت خوانی ]] کی سعادت حاصل ہوئی ہے ۔  


=== ابرار احمد کی نعت خوانی ===
=== ابرار الحق کی نعت خوانی ===


* کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے شید تیرا  
* کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے شید تیرا  
* روک لیتی ہے آپ ک نسبت  
* روک لیتی ہے آپ ک نسبت  
* مجھے رنگ دے  
* مجھے رنگ دے


=== کھوٹے سکے وہیں پہ چلتے ہیں ===
=== کھوٹے سکے وہیں پہ چلتے ہیں ===

نسخہ بمطابق 19:29، 28 جولائی 2018ء

Naat kainaat abrar ahmad.jpg

ابرار احمد کا پیشہ گلوکاری ہے اور وہ تا حال اس سے منسلک ہیں ۔ سیاسی و سماجی سرگرمیوں میں بھی فعال ہیں اور اپنے شہر ناروال میں ایک رفاحی ہسپتال چلا رہے ہیں ۔ انہیں کئی محافل میں نعت خوانی کی سعادت حاصل ہوئی ہے ۔

ابرار الحق کی نعت خوانی

  • کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے شید تیرا
  • روک لیتی ہے آپ ک نسبت
  • مجھے رنگ دے

کھوٹے سکے وہیں پہ چلتے ہیں

گلوکار ابرار الحق نے کہا ہے کہ کھوٹے سکے مدینے میں چلتے ہیں ، اس کی بڑی مثال میری اپنی ذات ہے ،ایک مرتبہ میں عمرے کی سعادت حاصل کرنے کے لئے سعودی عرب گیا اور جب میں نے مدینہ میں روضہ رسول کی جالیوں کے پاس جا کر انہیں چومنا چاہاتو وہاں موجود شرطوں نے مجھے بازئوں سے زبردستی پیچھے کی جانب سے دھکیل دیا۔

اور پھر خدا کی ذات نے وہ معجزہ بھی دکھایا جب میں پاکستان واپس پہنچا تو چند روز بعد چوہدری شجاعت ایک ماہ کے لئے وزیراعظم بن گئے اور میں ان کو مبارکباد دینے کے لئے ان کے پاس پہنچا تووہ عمرے پر جانے کی باتیں کررہے تھے تو میں نے بھی ان سے کہاکہ میں بھی آپ کے ساتھ چلوں گا اور پھر میں وزیراعظم کے وفد کے ہمراہ عمرے کی سعادت کے لئے گیا اور مدینہ شریف میں روزہ رسول پر حاضری ہوئی تو ہمارے لئے روزے کے دروازے کھول دئیے گئے تھے اور میں روضہ رسول کے اندر تھا اور وہاں میری کیفیت ایسی تھی کہ میں بیان نہیں کرسکتا ۔

انہوں نے کہا کہ یہ میرے لئے ایک معجزہ ہی تھا کہ ایک وقت میں مجھے جالیوں کو ہاتھ نہیں لگانے دیا گیا اور دوسری مرتبہ میں وزیراعظم کے ہمراہ احترام سے روزہ کی زیارت کی اور وہاں پر موجود برتنوں کو بوسہ دیا ۔ انہوںنے کہاکہ یہ میری زندگی کا یادگار لمحہ تھا جس کو میںکبھی بھی فراموش نہیں کرسکتا ۔ <ref> http://dailyqudrat.com/punjab/10-Jun-2017/122104 </ref>

حواشی و حوالہ جات