"اسامہ سرسری" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: == نعتیں == (1) خدا نے بھیجا ہے آپ تحفہ ، درود ان پر ، سلام ان پر عطا ہمیں بھی کیا وظیفہ ، درود ان پ...)
 
سطر 5: سطر 5:
(1)  [[خدا نے بھیجا ہے آپ تحفہ ، درود ان پر ، سلام ان پر ]]
(1)  [[خدا نے بھیجا ہے آپ تحفہ ، درود ان پر ، سلام ان پر ]]


عطا ہمیں بھی کیا وظیفہ ، درود ان پر ، سلام ان پر
(2) [[خدا کی مرضی کے ترجماں آپ]]
 
دعا کے اول درود بھیجیں ، دعا کے آخر سلام بھیجیں
 
کہیں گے پاکر دعا میں وقفہ ، درود ان پر ، سلام ان پر
 
وہ نامہ بر ہیں ، وہی ہیں نامہ ، وہی ہیں محبوبِ ربّ خامہ
 
خدا کی جانب سے ہر صحیفہ درود ان پر ، سلام ان پر
 
درود ہی سے چمن کی رونق ، سلام ہی سے حیاتِ برحق
 
یہ کہہ کے کھلتا ہے ہر شگوفہ ، درود ان پر ، سلام ان پر
 
خدا نے شہکار اک بنایا ، یوں اس نے سارا جہاں سجایا
 
جہانِ کُن کا حسیں اضافہ درود ان پر ، سلام ان پر
 
چمن میں قائل ہے غنچہ غنچہ ، سخن میں ناطق ہے نقطہ نقطہ
 
عدن میں گویا ہے غرفہ غرفہ ، درود ان پر ، سلام ان پر
 
جیے اگر ہم تو روضے آکر ، مرے اگر ہم تو جاکے کوثر
 
اسامہ! بھیجیں گے بالمشافہ درود ان پر ، سلام ان پر
 
صلی اللہ علیہ وسلم
 
(2)
 
خدا کی مرضی کے ترجماں آپ ﷺ


ہیں وجہِ تخلیق دو جہاں آپ ﷺ
ہیں وجہِ تخلیق دو جہاں آپ ﷺ

نسخہ بمطابق 21:04، 1 جنوری 2017ء


نعتیں

(1) خدا نے بھیجا ہے آپ تحفہ ، درود ان پر ، سلام ان پر

(2) خدا کی مرضی کے ترجماں آپ

ہیں وجہِ تخلیق دو جہاں آپ ﷺ

خدا کی قدرت کا اک نشاں آپ ﷺ

خدا کی رحمت کا گلستاں آپ ﷺ

"لسوف یعطیک" اتر رہا ہے

حضور! تاکہ ہوں شادماں آپ ﷺ

وہ راہ معراج بن رہی تھی

پہنچ رہے تھے جہاں جہاں آپ ﷺ

ہر ایک مومن کا دل ہے طیبہ

ہیں جلوہ فرما کہاں کہاں آپ ﷺ

ہوں کیوں نہ رشکِ جہاں صحابہ

کہ ان پہ ہردم تھے مہرباں آپ ﷺ

کبھی بھی لب پر "نہیں" نہیں تھا

ہمیشہ کہتے تھے ہاں ہی ہاں آپ ﷺ

سواد اعظم ہو کیوں نہ مسرور

کہ اس کے ہیں میرِ کارواں آپ ﷺ

ملائکہ, جن, بشر, خدا سے

درود پاتے ہیں ہر زماں آپ ﷺ

عذابِ شاتم یہی بہت ہے

کہ ہوں گے انعامِ عاشقاں آپ ﷺ

بہارِ جنت اسی لیے ہے

کہ ہوں گے یا مصطفی! وہاں آپ ﷺ

عطائے رب سے ہیں نعت گو ہم

ہوں کاش! جنت میں نعت خواں آپ ﷺ

رہا ہے موجود ازل سے قرآن

رہیں گے اس سے سدا عیاں آپ ﷺ

(3)

بندے ہیں ہم خدا کے ، نبی کے غلام ہیں

اصحابِ مصطفیٰ سبھی اپنے امام ہیں

قاصد جو بن کے آئے ہیں خیر الانام ہیں

اے نامہ بر! یہ نامے تمھارے ہی نام ہیں

جنت! بتا وہ تیرے بھلا کیسے کام ہیں؟

جن کے عوض ملے تجھے حسنِ تمام ہیں

اس مے کدے کی بادہ نوازی تو دیکھیے

ساقی کے روپ میں جو سبھی خاص و عام ہیں

سوچا ہے جب بھی دل میں قیامت بپا ہوئی

امت کے ہاتھ ، ساقیٔ کوثر کے جام ہیں

"ما تشتھی" سے ہم نے اٹھایا یہ فائدہ

آنکھوں کے سامنے وہی اب صبح و شام ہیں

رحمت کو چاہیے تھا اسامہ نزولِ عام

شامل عبادتوں میں درود و سلام ہیں