اضطراب دل مضطر مرے سینے میں رہے ۔ مظہر الدین مظہر

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 11:18، 7 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: مظہر الدین مظہر ==== {{نعت}} ==== اضطراب دل مضطر مرے سینے میں رہے یہ مدینہ ہے، یہاں...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: مظہر الدین مظہر

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اضطراب دل مضطر مرے سینے میں رہے

یہ مدینہ ہے، یہاں شوق قرینے میں رہے


عکس روئے نبوی دل کے نگینے میں رہے

لاکھ طوفان انھیں نوح سفینے میں رہے


ہم گنہگاروں نے بھی لوٹے ہیں رحمت کے مزے

بن کے مہمان کئی روز مدینے میں رہے


دل بے تاب، شہ دیں تو ہیں بندہ پرور

اب کے بھی عزم سفر حج کے مہینے میں رہے


عشق والوں کی کئی عمر در حضرت پر

کیا تھا وہ لوگ جو دن رات مدینے میں رہے


روح سر مست ہے، دل مست ہے عالم سر شت

یوں ہی پھولوں کی مہک شہ کے پسینے میں رہے


چشم پر نم سے نہ اشکوں کو کوئی چھین سکا

یہ گہر ہائے گراں مایہ خزینے میں رہے