انوار الہی کا خزینہ ہے مدینہ ۔ خرم خلیق

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 08:31، 23 دسمبر 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: خرم خلیق ==== {{نعت}} ==== انوارِ الہی کا خزینہ ہے مدینہ مومن کے لیے وادِیِ سینا ہے...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: خرم خلیق

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

انوارِ الہی کا خزینہ ہے مدینہ

مومن کے لیے وادِیِ سینا ہے مدینہ


یثرب تھا کبھی جب نہ تھے اِس دل میں محمد

اب اُن کی سکونت سے یہ سینہ ہے مدینہ


ہاں، ہو گی کہیں اس کے مضافات میں جنت

منزل تو مسافر کی مدینہ ہے مدینہ


تھی ایک ہی طوفاں کے لیے نوح کی کشتی

پر سارے زمانوں کا سفینہ ہے مدینہ


ہے بیش بہا اس کے دمکنے سے یہ خرم

انگشتری دُنیا ہے، نگینہ ہے مدینہ

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام