بحرِ عفو و عطا ہے ذکرِ نبی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر: مشاہد رضوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بحرِ عفو و عطا ہے ذکرِ نبی

کانِ جود و سخا ہے ذکرِ نبی

کیف و تسکیں سے معنون ہے

خوب راحت رسا ہے ذکرِ نبی

دور کرتا ہے خوفِ یاس و قنوط

رنج و غم کی دوا ہے ذکرِ نبی

خیر و لطف و کرم کامنبع ہے

برکتوں کی قبا ہے ذکرِ نبی

حدتوں سے بچا کے رکھتا ہے

رحمتوں کی ردا ہے ذکرِ نبی

گورِ تیرہ کو چاندنی دے گا

نور کا سلسلہ ہے ذکرِ نبی

اے مریضانِ روزگار سنو

ہر مرض کی شفا ہے ذکرِ نبی

فکر و فن کو اجالتا ہے یہ

جسم و جاں کی ضیا ہے ذکرِ نبی

ہے مشاہدؔ یہ مژدۂ فرحت

کیف ور کیف زا ہے ذکرِ نبی

۷؍ رمضان المبارک 1443ھ/9 ؍اپریل 2022ء بروز سنیچر

٭٭٭


پچھلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دُرود پڑھیے ہر اک لمحہ بار بار دُرود

اگلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مٹ جائیں سبھی رنج و الم سیدِ عالم