"برہنہ پاہوں میں،شہر امان جاتے ہوئے ۔ قاسم یعقوب" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: قاسم یعقوب ==== {{نعت}} ==== برہنہ پاہوں میں،شہر امان جاتے ہوئے بہ احترام مدینے کا...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 2: سطر 2:


شاعر: [[قاسم یعقوب]]
شاعر: [[قاسم یعقوب]]
مطبوعہ : [[نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27]]


==== {{نعت}} ====
==== {{نعت}} ====
سطر 81: سطر 83:




[[ نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27 ]]
=== مزید دیکھیے ===
 
{{منتخب شاعری }}

نسخہ بمطابق 11:44، 15 دسمبر 2017ء


شاعر: قاسم یعقوب

مطبوعہ : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

برہنہ پاہوں میں،شہر امان جاتے ہوئے

بہ احترام مدینے کا دھیان،جاتے ہوئے


نشان پا سے کفِ نقش پانہ چھو بیٹھوں

میں دے رہا تھا کٹھن امتحان،جاتے ہوئے


نبی کی حفظ پہ مامور بکریوں کوسلام

مٹائے ثور کے،سارے نشان،جاتے ہوئے


حضور صحبتِ حمزہ میں ہیں، میں دیکھتاہوں

راہ اُحد کی طرف ساربان جاتے ہوئے


میں اشکِ خواہشِ روضہ بہاتے آیا تھا

سبھی نے دیکھا مجھے شادمان جاتے ہوئے


خزاں رتوں میں کھلے ہیں کھجور کے پتے

ہمیشہ سبز رہے ہیں کھجور کے پتے


یہاں سے قافلۂ دینِ حق گزرنا ہے

سلامیوں کوجھکے ہیں کھجور کے پتے


میں چھو کے پائے محمد کی خاک ڈھونڈتا ہوں

کہ گرِدرہ سے بھرے ہیں کھجور کے پتے


جلاہوں دشتِ گماں کی جھلستی دھوپ میں جب

توچھاؤں بن کے ملے ہیں کھجور کے پتے


رہے ہیں شعبِ ابی طالب آپ کے ساتھی

چٹائیوں میں سجے ہیں کھجور کے پتے


پھراُن کے پھل میں کبھی گھٹلیاں نہیں آئیں

حضور نے جو چھوئے ہیں کھجور کے پتے


نورِ متاعِ جنتِ حرمین،ٹھیک ہے

ہم عامیوں کونسبتِ حسنین ٹھیک ہے


جو بھی غلط تھا متن کاحصہ ، نہیں رہا

کھینچیں جہاں تک آپ نے قوسین،ٹھیک ہے


اس عشقِ لازوال میں کیا کیا بچا مجھے!

ان سب میں اک حوالۂ نعلین ٹھیک ہے


عشقِ نبی میں حدِ غم وانبساط کیا!

نغمہ درست ہے یہاں اوربین ٹھیک ہے


مزید دیکھیے

زیادہ پڑھے جانے والے کلام