"تبان اسعد بن کلیکرب" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(3 صارفین 12 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}


تبان اسعد بن کلیکرب  المعروف [[تبع حمیری]]  یمن کا بادشاہ تھا ۔  اپنی مہم جوئی میں ا کا گذر مدینہ منورہ  سے ہوا۔  وہ یثرب کو تباہ کرنا چاہتا تھا ۔  لیکن دو عالموں نے اسے منع کیا کہ ایسا کرنا اس کے بس کا نہیں کہ یہاں آخر الزماں نبی کا ظہور ہونا ہے ۔  وہ اہل مدینہ کے کردار سے اتنا متاثر ہوا کہ اپنا ارادہ ترک کر دیا ۔  اور نبی موعود کا مشتاق ہوا۔


اسی اشتیاق میں اس نے یہ اشعار حضور عقیدت پیش کیے . اس نے یہ شعر لکھ کر یثرب کے ایک بزرگ کو دیے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ظہور ہو یہ آپ کو پہنچا دیے جائیں ۔  مخظوطے کا سفر نسل در نسل جاری رہا اور [[ابو ایوب انصاری | حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ ]] تک پہنچا ۔  ہجرت مدینہ پر آپ نے یہ خط رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا تو  آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین بار یہ جملہ ارشاد فرمایا


=== نمونہ ء کلام ===
مرحبا بتبع الاخ الصالح <ref> ڈاکٹر اسحاق احمد قریشی ، برصغیر پاک و ہند میں عربی نعتیہ شاعری ،  محکمہ اوقاف، پنجاب ، ص 279 </ref>
 
=== تبع خمیری کا مکمل واقعہ  ===
 
[[تبع خمیری کا واقعہ ]]
 
=== اشعار ===


شہدت علی أحمد انہ
شہدت علی أحمد انہ
سطر 17: سطر 25:
(پس اگر میری عمر نے اس کی عمر تک پہنچنے میں وفا کیا تو میں اس کا اور چچا کے بیٹے کا وزیر بنوں گا۔)
(پس اگر میری عمر نے اس کی عمر تک پہنچنے میں وفا کیا تو میں اس کا اور چچا کے بیٹے کا وزیر بنوں گا۔)


آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی رضاعی ماں حلیمہ سعدیہ کی بیٹی شیماء نے بھی آپ کو نذرانہ عقیدت پیش کیاہے۔ یہ وہی حضرت شیماء ہیں جنھوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم والدہ محترمہ کی چھاتی سے لگے ہوئے ہیں۔ اس طرح کے دیگر نظاروں نے حضرت شیماء کے اندر حب رسول کا عمیق وسیع سمندر سرایت کردیا۔ اس کے تقاطر کے ایک منظر سے آپ بھی محظوظ ہوں:


یا ربنا أبق لنا محمداً
مزید کہا


حتی آراہ یافعاً وأمروا
سمی احمدا یا لیت انی


(اے پروردگار! محمد کو ہمارے لیے باقی رکھ، ہم نے نظروں کے سامنے ان کے بچپن سے بلوغ تک کو دیکھا ہے اور بے ریش جوانی کے دن بھی )
اعمر بعد مبعثہ بعام <ref> ڈاکٹر اسحاق احمد قریشی ، برصغیر پاک و ہند میں عربی نعتیہ شاعری ،  محکمہ اوقاف، پنجاب ، ص 279 </ref>


واعطہ عزاً یدوم أبداً
(اورتونواسے ایسی عزت دے دے جسے دوام حاصل ہو۔)


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===


[[ورقہ بن نوفل ]] | [[ اسعد بن ابوکرب ]] | [[شیما بنت حلیمہ ]] | [[ عبد المطلب ]] | [[ابو طالب ]] | [[ فاطمہ زاہرہ ]] | [[ ابوبکرصدیق ]] | [[ عمر فاروق ]] | [[عثمان غنی]] | [[علی بن طالب ]] | [[ حسان بن ثابت ]] | [[کعب بن مالک ]] | [[ ابوسفیان بن حارث]] | [[سواد بن قارب ]] |  [[عبداللہ بن زبعری ]] | [[ زہیر بن صرد ]]
[[ورقہ بن نوفل ]] | [[ تبان اسعد بن کلیکرب ]] | [[شیما بنت حلیمہ ]] | [[ عبد المطلب ]] | [[ابو طالب ]] | [[ فاطمہ زاہرہ ]] | [[ ابوبکرصدیق ]] | [[ عمر فاروق ]] | [[عثمان غنی]] | [[علی بن طالب ]] | [[ حسان بن ثابت ]] | [[کعب بن مالک ]] | [[ ابوسفیان بن حارث]] | [[سواد بن قارب ]] |  [[عبداللہ بن زبعری ]] | [[ زہیر بن صرد ]]


[[عبدالرحمن سہیلی اندلسی ]] | [[احمد شوقی ]] | [[قیس بن عبداللہ ]] | [[عبداللہ بن عمرہ سلمی ]] | [[عمر بن الفارض ]] | [[شرف الدین بوصیری ]] | [[حافظ ابراہیم]] | [[سعدی عبیدحمزہ حسناری ]] | [[عبداللہ الحاج ذیاب عکیدی ]] | [[نعمان بن ثابت | ابو حنفیہ ]] | [[عبدالرحمان بن خلدون | ابن خلدون ]] | [[عبداللہ شیراوی رفاعی ]] |
[[عبدالرحمن سہیلی اندلسی ]] | [[احمد شوقی ]] | [[قیس بن عبداللہ ]] | [[عبداللہ بن عمرہ سلمی ]] | [[عمر بن الفارض ]] | [[شرف الدین بوصیری ]] | [[حافظ ابراہیم]] | [[سعدی عبیدحمزہ حسناری ]] | [[عبداللہ الحاج ذیاب عکیدی ]] | [[نعمان بن ثابت | ابو حنفیہ ]] | [[عبدالرحمان بن خلدون | ابن خلدون ]] | [[عبداللہ شیراوی رفاعی ]] |


=== حواشی و حوالہ جات ===
=== حواشی و حوالہ جات ===


[[ المدیح النبوی ۔ایک مطالعہ ،- ڈاکٹر ابوسفیان اصلاحی ]]
[[ المدیح النبوی ۔ایک مطالعہ ،- ڈاکٹر ابوسفیان اصلاحی ]]

حالیہ نسخہ بمطابق 10:10، 18 جنوری 2020ء


تبان اسعد بن کلیکرب المعروف تبع حمیری یمن کا بادشاہ تھا ۔ اپنی مہم جوئی میں ا کا گذر مدینہ منورہ سے ہوا۔ وہ یثرب کو تباہ کرنا چاہتا تھا ۔ لیکن دو عالموں نے اسے منع کیا کہ ایسا کرنا اس کے بس کا نہیں کہ یہاں آخر الزماں نبی کا ظہور ہونا ہے ۔ وہ اہل مدینہ کے کردار سے اتنا متاثر ہوا کہ اپنا ارادہ ترک کر دیا ۔ اور نبی موعود کا مشتاق ہوا۔

اسی اشتیاق میں اس نے یہ اشعار حضور عقیدت پیش کیے . اس نے یہ شعر لکھ کر یثرب کے ایک بزرگ کو دیے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ظہور ہو یہ آپ کو پہنچا دیے جائیں ۔ مخظوطے کا سفر نسل در نسل جاری رہا اور حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ تک پہنچا ۔ ہجرت مدینہ پر آپ نے یہ خط رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین بار یہ جملہ ارشاد فرمایا

مرحبا بتبع الاخ الصالح <ref> ڈاکٹر اسحاق احمد قریشی ، برصغیر پاک و ہند میں عربی نعتیہ شاعری ، محکمہ اوقاف، پنجاب ، ص 279 </ref>

تبع خمیری کا مکمل واقعہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تبع خمیری کا واقعہ

اشعار[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

شہدت علی أحمد انہ

رسول من اللہ باری النسم

(میں شہادت دیتا ہوں کہ احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم لوگوں کو پیدا کرنے والے اللہ کی جانب سے مبعوث کیے ہوئے رسول ہیں۔)

فلومد عمری إلی عمرہ

لکنت وزیراً لہ وابن عم

(پس اگر میری عمر نے اس کی عمر تک پہنچنے میں وفا کیا تو میں اس کا اور چچا کے بیٹے کا وزیر بنوں گا۔)


مزید کہا

سمی احمدا یا لیت انی

اعمر بعد مبعثہ بعام <ref> ڈاکٹر اسحاق احمد قریشی ، برصغیر پاک و ہند میں عربی نعتیہ شاعری ، محکمہ اوقاف، پنجاب ، ص 279 </ref>


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ورقہ بن نوفل | تبان اسعد بن کلیکرب | شیما بنت حلیمہ | عبد المطلب | ابو طالب | فاطمہ زاہرہ | ابوبکرصدیق | عمر فاروق | عثمان غنی | علی بن طالب | حسان بن ثابت | کعب بن مالک | ابوسفیان بن حارث | سواد بن قارب | عبداللہ بن زبعری | زہیر بن صرد

عبدالرحمن سہیلی اندلسی | احمد شوقی | قیس بن عبداللہ | عبداللہ بن عمرہ سلمی | عمر بن الفارض | شرف الدین بوصیری | حافظ ابراہیم | سعدی عبیدحمزہ حسناری | عبداللہ الحاج ذیاب عکیدی | ابو حنفیہ | ابن خلدون | عبداللہ شیراوی رفاعی |

حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

المدیح النبوی ۔ایک مطالعہ ،- ڈاکٹر ابوسفیان اصلاحی