"تبان اسعد بن کلیکرب" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}


تبان اسعد، ابوکرب ،  یمن کا بادشاہ تھا ۔  اپنی مہم جوئی میں ا کا گذر مدینہ منورہ  سے ہوا۔  وہ یثرب کو تباہ کرنا چاہتا تھا ۔  لیکن دو عالموں نے اسے منع کیا کہ ایسا کرنا اس کے بس کا نہیں کہ یہاں آخر الزماں نبی کا ظہور ہونا ہے ۔  وہ اہل مدینہ کے کردار سے اتنا متاثر ہوا کہ اپنا ارادہ ترک کر دیا ۔  اور نبی موعود کا مشتاق ہوا۔


 
اسی اشتیاق میں اس نے یہ اشعار حضور عقیدت پیش کیے
=== نمونہ ء کلام ===


شہدت علی أحمد انہ
شہدت علی أحمد انہ
سطر 17: سطر 17:
(پس اگر میری عمر نے اس کی عمر تک پہنچنے میں وفا کیا تو میں اس کا اور چچا کے بیٹے کا وزیر بنوں گا۔)
(پس اگر میری عمر نے اس کی عمر تک پہنچنے میں وفا کیا تو میں اس کا اور چچا کے بیٹے کا وزیر بنوں گا۔)


آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی رضاعی ماں حلیمہ سعدیہ کی بیٹی شیماء نے بھی آپ کو نذرانہ عقیدت پیش کیاہے۔ یہ وہی حضرت شیماء ہیں جنھوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم والدہ محترمہ کی چھاتی سے لگے ہوئے ہیں۔ اس طرح کے دیگر نظاروں نے حضرت شیماء کے اندر حب رسول کا عمیق وسیع سمندر سرایت کردیا۔ اس کے تقاطر کے ایک منظر سے آپ بھی محظوظ ہوں:
یا ربنا أبق لنا محمداً


حتی آراہ یافعاً وأمروا
مزید کہا


(اے پروردگار! محمد کو ہمارے لیے باقی رکھ، ہم نے نظروں کے سامنے ان کے بچپن سے بلوغ تک کو دیکھا ہے اور بے ریش جوانی کے دن بھی )
سمی احمدا یا لیت انی


واعطہ عزاً یدوم أبداً
اعمر بعد مبعثہ بعام <ref> ڈاکٹر اسحاق احمد قریشی ، برصغیر پاک و ہند میں عربی نعتیہ شاعری ،  محکمہ اوقاف، پنجاب ، ص 279 </ref>


(اورتونواسے ایسی عزت دے دے جسے دوام حاصل ہو۔)


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===

نسخہ بمطابق 15:04، 1 جولائی 2017ء


تبان اسعد، ابوکرب ، یمن کا بادشاہ تھا ۔ اپنی مہم جوئی میں ا کا گذر مدینہ منورہ سے ہوا۔ وہ یثرب کو تباہ کرنا چاہتا تھا ۔ لیکن دو عالموں نے اسے منع کیا کہ ایسا کرنا اس کے بس کا نہیں کہ یہاں آخر الزماں نبی کا ظہور ہونا ہے ۔ وہ اہل مدینہ کے کردار سے اتنا متاثر ہوا کہ اپنا ارادہ ترک کر دیا ۔ اور نبی موعود کا مشتاق ہوا۔

اسی اشتیاق میں اس نے یہ اشعار حضور عقیدت پیش کیے

شہدت علی أحمد انہ

رسول من اللہ باری النسم

(میں شہادت دیتا ہوں کہ احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم لوگوں کو پیدا کرنے والے اللہ کی جانب سے مبعوث کیے ہوئے رسول ہیں۔)

فلومد عمری إلی عمرہ

لکنت وزیراً لہ وابن عم

(پس اگر میری عمر نے اس کی عمر تک پہنچنے میں وفا کیا تو میں اس کا اور چچا کے بیٹے کا وزیر بنوں گا۔)


مزید کہا

سمی احمدا یا لیت انی

اعمر بعد مبعثہ بعام <ref> ڈاکٹر اسحاق احمد قریشی ، برصغیر پاک و ہند میں عربی نعتیہ شاعری ، محکمہ اوقاف، پنجاب ، ص 279 </ref>


مزید دیکھیے

ورقہ بن نوفل | اسعد بن ابوکرب | شیما بنت حلیمہ | عبد المطلب | ابو طالب | فاطمہ زاہرہ | ابوبکرصدیق | عمر فاروق | عثمان غنی | علی بن طالب | حسان بن ثابت | کعب بن مالک | ابوسفیان بن حارث | سواد بن قارب | عبداللہ بن زبعری | زہیر بن صرد

عبدالرحمن سہیلی اندلسی | احمد شوقی | قیس بن عبداللہ | عبداللہ بن عمرہ سلمی | عمر بن الفارض | شرف الدین بوصیری | حافظ ابراہیم | سعدی عبیدحمزہ حسناری | عبداللہ الحاج ذیاب عکیدی | ابو حنفیہ | ابن خلدون | عبداللہ شیراوی رفاعی |


حواشی و حوالہ جات

المدیح النبوی ۔ایک مطالعہ ،- ڈاکٹر ابوسفیان اصلاحی