جب سامنے نظروں کے دربار نبی ہوگا ۔ مظہر الدین مظہر

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 09:32، 1 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: مظہر الدین مظہر ==== {{نعت}} ==== جب سامنے نظروں کے دربار نبیﷺ ہوگا کیا علم مستی می...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: مظہر الدین مظہر

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جب سامنے نظروں کے دربار نبیﷺ ہوگا

کیا علم مستی میں سرشار نبیﷺ ہوگا


لے جاو اسے شاہ کونین کے کوچے میں

اچھا نہ مسیحا سے بیمار نبیﷺ ہوگا


رحمت کے عوض بیچوں گا جنس گناہوں کی

محشر جسے کہتے ہیں بازار نبیﷺ ہوگا


اک روز مرا مدفن طیبہ کی زمیں ہوگی

اک روز مرا مسکن گلزار نبیﷺ ہوگا


غم امت عاصی کا جب دل پہ ہوا طاری

اللہ قیامر میں غم خوار نبیﷺ ہوگا


جب قافے مستوں کے پہنچیں گے مدینے میں

مظہر بھی کھڑا زیر دیوار نبیﷺ ہوگا