جیسے چُھپ جاتی ہے تیرہ شب سحر کے سامنے ۔ طارق سلطان پوری

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 06:07، 12 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: طارق سلطان پوری ==== {{نعت}} ==== جیسے چُھپ جاتی ہے تیرہ شب سحر کے سامنے مہرِ روشن چ...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: طارق سلطان پوری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جیسے چُھپ جاتی ہے تیرہ شب سحر کے سامنے

مہرِ روشن چُھپ گیا تیری نظر کے سامنے


اُس گلَ عارض کی دل آرا پھبن کا ذکر چھیڑ

ہم نفس مجھ بلبلِ خستہ جگر کے سامنے


اُس حریمِ ناز تک لے جا یہ پیغام اے صبا

تیرے دیوانے کھڑے ہیں رہگزر کے سامنے


کارِ پاکاں را قیاس از خود مگیر سے بو الفضول

سنگریزوں کی حقیقت کیا گہر کے سامنے


آفتاب آمد دلیل آفتاب اے شب پرست

اب بھی ظلمت ہے مگر تیری نظر کے سامنے


کاش اے طارق مجھے بھی رقصِ بسمل ہو نصیب

خنجرِ مژگانِ مَازَاغَ البَصَر کے سامنے