حسرت موہانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


نمونہ کلام

اے شہ شاہان رسل السلام

اے شہ شاہان رسل السلام

حاضر دربار ہے پھر یہ غلام


بحر کی آسانی رہ کو چھوڑ کر

خواہش آرام سے منہ موڑ کر


بصرہ و بغداد سے تا کاظمین

ہو کے چلا سوئے مزار حسین


خوبی قسمت جو ہوئی رہنما

بندہ مولائے نجف بھی بنا


پہنچے تو سب ہو گئے تیرے حضور

رنج مبدل بہ سکون و سرور


حاصل حسرت سفر یہ ہو مدام

بیت نبیﷺ سے سوئے بیت الحرام


پسند شوق ہے آب و ہوا مدینے کی

پسند شوق ہے آب و ہوا مدینے کی

عجب بہار صل علی مدینے کی


با متیاز و بہ تخصیص خواب گاہ رسولﷺ

قلوب اہل ولا میں ہے جا مدینے کی


صعوبتوں میں بھی اک راحت سفر کی ہے شان

جو یاد رہتی ہے صبح و مس مدینے کی


علاج علت عصیاں کی فکر کیا ہو اسے

جسے نصیب ہو خاک شفا مدینے کی


سکون جو لائی تھی باد صبا مدینے کی


پھر ان کا کرم لے کے چلا سوئے مدینہ

پھر ان کا کرم لے کے چلا سوئے مدینہ

پھر دیکھوں گا رحمت کدہ کوئے مدینہ


اے باد صبا تیری عنایت کے ہیں قرباں

آنے لگی آنے لگی خوشبوئے مدینہ


جو سجدہ پر شوق سے بیتاب جبیں میں

وہ سجدا گزاروں کا سر کوئے مدینہ


اے رحمت کونین تری شان کے قرباں

استادہ دو عالم ہے سر کوئے مدینہ


ہم کیا ہیں، جہاں کیا ہے،زمیں کیا ہے،فلک کیا

کعبے کو بھی دیکھا ہے سر کوئے مدینہ


ہر لمحہ خطا بخش ہے ہر لحظہ عطا بخش

اللہ غنی عالم نیکوئے مدینہ


بہزاد کا عالم ہی نرالا ہے جہاں سے

بہزاد کا مقصد ہے فقط کوئے مدینہ

مزید دیکھیے

مولانا ظفر علی خان | مولانا الطاف حسین حالی

شراکتیں

صارف:تیمورصدیقی