"حسن علی خاتم" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 23: سطر 23:
بس پھر کیا تھا. کسی نہ کسی طرح قوافی اور ردیف جوڑ کر نعت مکمل کر لی. اس نعت کے بعد ایک عرصے تک والد کی تنبیہ کے باوجود چھپ چھپ کر غزلیں پڑھتے رہے اور مشق کرتے رہے ۔ ایک دن [[احمد رضا خان بریلوی | اعلیحضرت]]  کا [[دیوان]] پڑھا اور رجحانات بدل گۓ. نعت گوئی کی طرف دل مائل ہوا لیکن تعلیمی مصروفیات کی وجہ سے نعت گوئی  میں ابھی تک زیادہ مشق نہیں کر سکے.
بس پھر کیا تھا. کسی نہ کسی طرح قوافی اور ردیف جوڑ کر نعت مکمل کر لی. اس نعت کے بعد ایک عرصے تک والد کی تنبیہ کے باوجود چھپ چھپ کر غزلیں پڑھتے رہے اور مشق کرتے رہے ۔ ایک دن [[احمد رضا خان بریلوی | اعلیحضرت]]  کا [[دیوان]] پڑھا اور رجحانات بدل گۓ. نعت گوئی کی طرف دل مائل ہوا لیکن تعلیمی مصروفیات کی وجہ سے نعت گوئی  میں ابھی تک زیادہ مشق نہیں کر سکے.


نعت گو شعراء میں [[[[احمد رضا خان بریلوی |
نعت گو شعراء میں [[[[احمد رضا خان بریلوی]]، [[امیر مینائی]]، [[محمد علی ظہوری]]، [[مظفر وارثی]] اور [[نصیر الدین نصیر]] سے بے پناہ عقیدت ھے.[[احمد رضا خان بریلوی]]  کی درج ذیل نعت ان کی پسندیدہ نعت ہے ۔
اعلیحضرت]]]]، [[امیر مینائی]]، [[محمد علی ظہوری]]، [[مظفر وارثی]] اور [[نصیر الدین نصیر]] سے بے پناہ عقیدت ھے.[[احمد رضا خان بریلوی |
اعلیحضرت]]  کی درج ذیل نعت ان کی پسندیدہ نعت ہے ۔


[[ وہ کمالِ حُسنِ حضور ہے کہ گمانِ نقص جہاں نہیں۔ امام احمد رضا خان بریلوی]]
[[ وہ کمالِ حُسنِ حضور ہے کہ گمانِ نقص جہاں نہیں۔ امام احمد رضا خان بریلوی]]

نسخہ بمطابق 07:24، 24 اگست 2017ء


_حسن علی 30 جون 1995ء کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے ۔ والدجمشید علی قادری ہری پور ہزارہ روزگار کے سلسلے میں پہلے راولپنڈی اور پھر لاھور منتقل ہوئے ۔ حسن علی نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ہی سے حاصل کی. پرائمری اور سیکنڈری کی تعلیم گیریژن بوائز ہائی سکول جبکہ انٹر کی تعلیم گیریژن کالج براۓ طلبا سے حاصل کی. یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، لاھور سے بی-ایس-سی الیکٹریکل انجینیئرنگ کرنے کے بعد نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، اسلام آباد میں ایم-ایس الیکٹریکل انجینیئرنگ کر رہے ہیں. اس دوران اپنے والد ہی کے زیرِ سایہ فارسی، عربی، تاریخ اور فقہ سے حتی المقدور شناسائی حاصل کی.

شاعری کی طرف رجحانات

بچپن سے موزوں طبع ہونے کی وجہ سے شعر سننا اور شعر کہنا بہت اچھا لگتا تھا. نو عمری ہی میں غزلوں کی مشق شروع کر دی تھی. مگر نصابی فرائض میں مشغول ہونے کی وجہ سے باقاعدہ طور پر کسی سے اصلاح نہیں لی.

نعت گوئی کا آغاز

والد کی تربیت اور ان کے دل میں موجود عشقِ نبوی کی آگ نے انہیں بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا. طبیعت بھی کچھ موزوں واقع ہوئی تھی اور والد گرامی بھی اکثر اوقات نعتیں گنگناتے رھتے تھے. شاید یہی وجہ ہے کہ سات سال کی عمر میں قدرت نے ان کی زبان سے جو پہلا شعر نکلوایا، وہ نعتیہ ہی تھا.


اور کیا چاہیے ، مصطفی جو مل گۓ

دیکھتے ہی دیکھتے فیضانی پھول کھل گۓ


بس پھر کیا تھا. کسی نہ کسی طرح قوافی اور ردیف جوڑ کر نعت مکمل کر لی. اس نعت کے بعد ایک عرصے تک والد کی تنبیہ کے باوجود چھپ چھپ کر غزلیں پڑھتے رہے اور مشق کرتے رہے ۔ ایک دن اعلیحضرت کا دیوان پڑھا اور رجحانات بدل گۓ. نعت گوئی کی طرف دل مائل ہوا لیکن تعلیمی مصروفیات کی وجہ سے نعت گوئی میں ابھی تک زیادہ مشق نہیں کر سکے.

نعت گو شعراء میں [[احمد رضا خان بریلوی، امیر مینائی، محمد علی ظہوری، مظفر وارثی اور نصیر الدین نصیر سے بے پناہ عقیدت ھے.احمد رضا خان بریلوی کی درج ذیل نعت ان کی پسندیدہ نعت ہے ۔

وہ کمالِ حُسنِ حضور ہے کہ گمانِ نقص جہاں نہیں۔ امام احمد رضا خان بریلوی