دور ہو رنج و الم شاہِ امم

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر: مشاہد رضوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دور ہو رنج و الم شاہِ امم

کھولیے بابِ کرم شاہِ امم

صورت و سیرت میں یکتا باخدا

آپ ہیں والا حَشَم شاہِ امم

دوش پر بارِ دوعالم لے لیا

اے مرے عالی ہِمَم شاہِ امم

آپ ہی تو ہیں عرب کے تاجور

آپ ہی شانِ عجم شاہِ امم

قاسمِ نعمت ، شہِ جود و سخا

دیجیے ہم کو نِعَم شاہِ امم

جو بُری تقدیر ہو کردیں بھلی

کھول دیجے پیچ و خم شاہِ امم

میری تربت ہو بقیعِ پاک میں

نکلے روضے پر یہ دم شاہِ امم

جو لکھے ہر روز نعتیں آپ کی

ہو ودیعت وہ قلم شاہِ امم

نعت گوئی ہو مشاؔہد کا اَثاث

ذوقِ مدحت ہو نہ کم، شاہِ امم

۴؍رمضان المبارک 1443ھ/ 6؍ اپریل 2022ء بروز بدھ

٭٭٭

پچھلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زندگی جو گزارو گے سیرت کے ساتھ

اگلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

عمر بھر مجھ کو خدا محوِ عبادت رکھنا