دیکھی جو فضائے کوئے نبی جنت کا ٹھکانہ بھول گئے ۔ عابد بریلوی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 08:26، 9 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: عابد بریلوی ==== {{نعت}} ==== دیکھی جو فضائے کوئے نبی جنت کا ٹھکانہ بھول گئے سرکار...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: عابد بریلوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دیکھی جو فضائے کوئے نبی جنت کا ٹھکانہ بھول گئے

سرکار کا روضہ یاد رہا دنیا کا فسانہ بھول گئے


سرکار دو عالم کے در پر جس وقت پڑی بیتاب نظر

آقا کی ثنا لب پر آئی ہر ایک ترانہ بھول گئے


جب پہنچے مواجہ پر ان کے اک کیف میں ایسا ڈوب گئے

جو حال سنانا تھا ان کو وہ حال سنانا بھول گئے


اے دوست بتائیں کیا تجھ کو آقا کے نگر کی رعنائی

ہم دیکھ کر شہرِ صلِ علیٰ ہر شہر سُہانہ بھول گئے


آقائے دو عالم کے در پہ اک ایسا بھی عالم گزرا ہے

آنے کا زمانہ یاد رہا جانے کا زمانہ بھول گئے


آقا کی عطاوؔں کا عالم کس طرح بیاں ہو لفظوں میں

آقا کی عطائیں دیکھ کے ہم دنیا کا خزانہ بھول گئے


ہم پہنچے سلامی کو جس دم دربارِ رسالت میں عابد

سب اشکِ ندامت بہہ نکلے عصیاں کو چھپانا بھول گئے