رکھو رغبت شہِ دیں کی ثنا سے

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر: مشاہد رضوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

رکھو رغبت شہِ دیں کی ثنا سے

نکل جاؤ گے گردابِ بلا سے

فلاح و فوز کی خواہش اگر ہے

غرض رکھو شہِ دیں کی رضا سے

بہارِ گلستانِ دوجہاں ہے

یقیناً گیسوے شاہِ دنیٰ سے

ہے قرآنِ مبیں آقا کی سیرت

ذرا دیکھو تو ایماں کی ادا سے

متاعِ زندگانی بس یہی ہے

رکھو مضبوط رشتہ مصطفیٰ سے

مَرَض جو لادوا میرا ہوا تھا

مداوا مل گیا خاک شفا سے

نوازش ان کی یکساں ہے سبھی پر

کسے ملتا نہیں خیرالوریٰ سے

خدا و مصطفیٰ اُن سے ہوں راضی

جنھیں الفت ہے شاہِ کربلا سے

مشاہدؔ جلد پہنچے پھر مدینہ

نہ لوٹے روضۂ جنت نما سے

۱۰؍رمضان المبارک 1443ھ/12؍ اپریل 2022ء بروز منگل

٭٭٭

پچھلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہم کو نعت سے بہتر شاعری نہیں ملتی

اگلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سرکار کی سیرت ہے بسی جب سے نظر میں