زمانے بھر کے شہروں میں مدینہ اور ہی کچھ ہے ۔ بدر ساگری

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 07:52، 15 دسمبر 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: بدر ساگری ==== {{نعت}} ==== زمانے بھر کے شہروں میں مدینہ اور ہی کچھ ہے جہاں سرکار ہ...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: بدر ساگری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

زمانے بھر کے شہروں میں مدینہ اور ہی کچھ ہے

جہاں سرکار ہیں میرے وہ دنیا اور ہی کچھ ہے


وہاں جینا سعادت ہے وہاں مرنا عبادت ہے

دیارِ مصطفی کا ذرّہ ذرّہ اور ہی کچھ ہے


ہوا صدیق کی تصدیق سے معلوم دنیا کو

اندھیرا اور ہی کچھ ہے اُجالا اور ہی کچھ ہے


نظر کی آرزو ’’تو گنبدِ خضرا کے جلوے ہیں‘‘

دلِ بیتاب کی لیکن تمنّا اور ہی کچھ ہے


جو راہِ مصطفی پر ہو جو حکمِ مصطفی پر ہو

وہ جینا اور ہی کچھ ہے وہ مرنا اور ہی کچھ ہے


زباں سے تذکرہ محبوبِ رب کا میں بھی کرتا ہوں

مگر ذکرِ نبی دل میں بسانا اور ہی کچھ ہے


لیے ہے بدرؔ ! جو آغوشِ رحمت میں دو عالم کو

سراپا نور ہے اُس کا اُجالا اور ہی کچھ ہے


نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27