سر لامکاں سے طلب ہوئی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: عنبر وارثی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

سرِ لامکاں سے طلب ہوئی

سوئے منتہی وہ چلے نبی

کوئی حد نہ ان کے عروج کی

بلغ العلیٰ بکمالہ


یہی ابتداء یہی انتہا

یہ فروغِ جلوہ حق نما

کہ جہان سارا چمک اٹھا

کشف الدجیٰ بجمالہ


رُخ مصطفیٰ کی یہ روشنی

یہ تجلیوں کی ہماہمی

کہ ہر ایک چیز چمک اٹھی

کشف الدجیٰ بجمالہ


وہ سراپا رحمتِ کبریا

کہ ہر اک پہ جن کا کرم ہوا

یہ کلامِ پاک ہے برملا

حسنّت جمیع خصالہ


یہ کمالِ خُلق محمدی

کہ ہر اک پہ چشمِ کرم رہی

سرِ حشر نعرہ اُمتی

حسنّت جمیع خصالہ


وہی حق نگر وہی حق نما

رُخ مصطفیٰ ہے وہ آئینہ

کہ خدائے پاک نے خود کہا

صلواعلیہ وآلہ


مرادین عنبرِ وارثی بخدا ہے عشقِ محمدی

مرا ذکر و فکر ہے بس یہی

صلواعلیہ وآلہ

کلام میں نعت خوانوں کی پذیرائی