"شکیل بدایونی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:
</blockquote>
</blockquote>


=== مشہور کلام ===
=== نعت گوئی ===
 
اس سیکشن میں معلومات کا اضافہ کریں
 
==== مشہور کلام ====


* [[نہ کلیم کا تصور نہ خیال طور سینا ۔ شکیل بدایونی | نہ کلیم کا تصور نہ خیال طور سینا ]]
* [[نہ کلیم کا تصور نہ خیال طور سینا ۔ شکیل بدایونی | نہ کلیم کا تصور نہ خیال طور سینا ]]

نسخہ بمطابق 08:34، 12 جنوری 2018ء

Shakeel Badayuni.jpg


شکیل بدایونی 3 اگست 1916کو اتر پردیش کے ایک علمی خاندان میں پیدا ہوئے ۔ان کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا۔ والد جمیل احمد سوختہ قادری بدایونی ممبئی کی مسجد میں خطیب او رپیش امام تھے اس لیے شکیل کی ابتدائی تعلیم اسلامی مکتب میں ہوئی ۔ اردو، فارسی اور عربی کی تعلیم کے بعد مسٹن اسلامیہ ہائی اسکول بدایوں سے سند حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے وہ سنہ 1932 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور بی ۔ اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد سنہ 1942 میں دہلی میں سرکاری ملازم ہو گئے

شاعری

راولپنڈی / اسلام آبا د کی ایک بہت فعال شاعر رحمان حفیظ شکیل بدایونی کے سفرِ شاعری کا مختصر حال ان الفاظ میں بیان کرتے ہیں

شکیل بدایونی کا انتخاب کلام ( رحمان حفیظ) شکیل بدایونی بچپن سے موزوں طبع تھے، جگر مرادآبادی کے توسط سے 1944 میں مو سیقار نوشاد کی فلم " درد" کے گیت لکھے اور پھر زندگی اسی کام میں گزار دی۔ساتھ ساتھ غزل اور دیگر اصناف سخن میں طبع آزمائی جاری رکھی تاہم ترقی پسند تحریک کے اثرات کےباعث ادبی دنیا میں انہیں کوئی خاص مقام نہیں مل پایا لیکن آج بھی وہ اپنی نسل کے مقبول ترین شعرا میں شمار ہوتے ہیں۔" جب پیار کیا تو ڈرنا کیا" اور " چودھویں کا چاند ہو یا آفتاب ہو" جیسے نغمات انہیں ہمیشہ زندہ رکھیں گے۔ہندوستانی حکومت نے انہیں گیت کارِ اعظم کے خطاب سے بھی نوازا۔ انہوں نے اپنی آپ بیتی 1969 میں لکھی جو 2014 میں شائع ہوئی ۔۔

ان کے 5 شعری مجموعے نغمہ فردوس ، صنم و حرم ، رعنائیاں ، رنگینیاں ، شبستاں شائع ہوئے اور کلیات شکیل کی اشاعت بھی ان کی زندگی میں ہو گئی تھی ۔ بد قسمتی سے اب ان کی قبرکا کوئی نشان باقی نہیں ہے ۔ <ref> انحراف ادبی فورم </ref>

نعت گوئی

اس سیکشن میں معلومات کا اضافہ کریں 

مشہور کلام

وفات

20 اپریل 1971 کو ممبئی میں انتقال ہوا۔ اور وہیں دفن ہوئے۔ مگر قبرستان کی انتظامیہ نے اور دوسرے بہت سی مشہور شخصیات کی طرح 2010 میں ان کی قبر کا نام و نشان تک مٹا دیا۔ <ref> [ https://ur.wikipedia.org/wiki/%D8%B4%DA%A9%DB%8C%D9%84_%D8%A8%D8%AF%D8%A7%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C وکیپیڈیا ] </ref>

مزید دیکھیے

اقبال عظیم | بیدم شاہ وارثی | حفیظ جالندھری | خالد محمود خالد | ریاض سہروردی | عبدالستار نیازی | کوثر بریلوی | نصیر الدین نصیر | منور بدایونی | مصطفیٰ رضا نوری | محمد علی ظہوری | محمد بخش مسلم | محمد الیاس قادری | صبیح رحمانی | قاسم جہانگیری | یوسف قدیری | قمر انجم | سید ناصر چشتی | صائم چشتی | وقار احمد صدیقی | شکیل بدایونی | ساغر صدیقی | حامد لکھنوی | حبیب پینٹر

حواشی و حوالہ جات