آپ «شیما بنت حارث» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 3: | سطر 3: | ||
[[زمرہ: عربی شعراء]] | [[زمرہ: عربی شعراء]] | ||
[[زمرہ: صحابی شعراء]] | [[زمرہ: صحابی شعراء]] | ||
آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی رضاعی ماں حلیمہ سعدیہ کی بیٹی شیماء نے بھی آپ کو نذرانہ عقیدت پیش کیاہے۔ یہ وہی حضرت شیماء ہیں جنھوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم والدہ محترمہ کی چھاتی سے لگے ہوئے ہیں۔ اس طرح کے دیگر نظاروں نے حضرت شیماء کے اندر حب رسول کا عمیق وسیع سمندر سرایت کردیا۔ | آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی رضاعی ماں حلیمہ سعدیہ کی بیٹی شیماء نے بھی آپ کو نذرانہ عقیدت پیش کیاہے۔ یہ وہی حضرت شیماء ہیں جنھوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم والدہ محترمہ کی چھاتی سے لگے ہوئے ہیں۔ اس طرح کے دیگر نظاروں نے حضرت شیماء کے اندر حب رسول کا عمیق وسیع سمندر سرایت کردیا۔ | ||
شیماء بنت الحارث نام: حذافة بنت الحارث بن عبد العزى بن رفاعة السعدية، الشيماء ان کا لقب ہے۔ ان کا تعلق بني سعد سے ہے جو کہ قبيلة هوازن سے ہیں۔ والدہ: حليمة بنت أبي ذؤيب السعدية . والد :الحارث بن عبد العزى بن رفاعة بن ملان بن ناصرة بن سعد بن بكر بن هوازن . بہن بھائی : عبد الله بن الحارث ، وأنيسة بنت الحارث .<ref> البداية والنهاية/الجزء الثاني/رضاعه عليه الصلاة والسلام من حليمة </ref> | |||
امام ابن حجر اور دوسروں نے ذکر کیا ہے کہ وہ قیدیوں میں معرکہءھوازن کے دن مسلمانوں کے ہاتھ لگی تھی، اس نے ان کو کہا میں تمہارے آقا کی بہن ہوں، جب وہ اسے آنحضورﷺ کی خدمت میں لائے تو اس نے کہا یا رسول اللہ میں آپ کی بہن ہوں، پھر انہیں ایک نشانی دکھائی جسے انہوں نے پہچان لیا، آپﷺ نے اسے خوش آمدید کہا، اس کے لئے اپنی کملی بچھائی، اور اس پر بٹھایا، آپ کی آنکھوں میں آنسو آگئے، اور فرمایا، اگر چاہو تو میرے پاس باعزت رہو، اپنی قوم کی طرف لوٹنا چاہو تو تمہیں پہنچا دیتا ہوں، اس نے کہا میں اپنی قوم کے پاس جانا چاہتی ہوں، اس نے اسلام قبول کیا، اس کو آپ ﷺ نے تین غلام ایک لونڈی اور بہت سے جانور اور ایک بھیڑ عطا فرمائی، یہ سن 8 ہجری میں وقوع پذیر ہوا۔<ref> الاستيعاب في معرفة الأصحاب </ref> | امام ابن حجر اور دوسروں نے ذکر کیا ہے کہ وہ قیدیوں میں معرکہءھوازن کے دن مسلمانوں کے ہاتھ لگی تھی، اس نے ان کو کہا میں تمہارے آقا کی بہن ہوں، جب وہ اسے آنحضورﷺ کی خدمت میں لائے تو اس نے کہا یا رسول اللہ میں آپ کی بہن ہوں، پھر انہیں ایک نشانی دکھائی جسے انہوں نے پہچان لیا، آپﷺ نے اسے خوش آمدید کہا، اس کے لئے اپنی کملی بچھائی، اور اس پر بٹھایا، آپ کی آنکھوں میں آنسو آگئے، اور فرمایا، اگر چاہو تو میرے پاس باعزت رہو، اپنی قوم کی طرف لوٹنا چاہو تو تمہیں پہنچا دیتا ہوں، اس نے کہا میں اپنی قوم کے پاس جانا چاہتی ہوں، اس نے اسلام قبول کیا، اس کو آپ ﷺ نے تین غلام ایک لونڈی اور بہت سے جانور اور ایک بھیڑ عطا فرمائی، یہ سن 8 ہجری میں وقوع پذیر ہوا۔<ref> الاستيعاب في معرفة الأصحاب </ref> | ||
<ref> الشيماء بنت الحارث - موقع صحابة </ref> | <ref> الشيماء بنت الحارث - موقع صحابة </ref> | ||
نیز روایت ہے کہ جب ھوازن کی فتح ہوئی تو ایک عورت آنحضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگی، یا رسول اللہ میں آپ کی بہن ہوں، میں شیماء بنت الحارث ہوں۔ | نیز روایت ہے کہ جب ھوازن کی فتح ہوئی تو ایک عورت آنحضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگی، یا رسول اللہ میں آپ کی بہن ہوں، میں شیماء بنت الحارث ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا اگر تم سچی ہو تو تم پر میری نشانی ہے جو ختم نہیں ہوتی۔ اس نے اپنا بازو دکھایا، اور کہا یا رسول اللہ میں نے آپ کو اٹھایا جب آپ بچے تھے تو آپ نے یہاں مجھے کاٹا تھا، یہ اس کا نشان ہے۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے اپنی چادر اس کے لئے بچھائی اور فرمایا: جومانگو گی تمہیں دیا جائے گا، جس کی سفارش کروگی قبول کی جائے گی۔ <ref>البیہقی ۔ حضرت قتادہ سے الحکم بن عبد الملک کی حدیث میں </ref> | ||
=== نمونہ ء کلام === | === نمونہ ء کلام === | ||
سطر 67: | سطر 45: | ||
=== مزید دیکھیے === | === مزید دیکھیے === | ||
[[بی بی آمنہ ]] | [[ حلیمہ سعدیہ ]] | [[ شیما بنت حارث ]] | [[ اردی بنت عبد المطلب ]] | [[ عاتکتہ بنت عبد المطلب ]] | [[صفیہ بنت عبد المطلب ]] | [[ ام ایمن ]] | [[ فاطمہ زاہرہ ]] | | |||
[[ورقہ بن نوفل ]] | [[ عبد المطلب ]] | [[ابو طالب ]] |[[ ابوبکرصدیق ]] | [[ عمر فاروق ]] | [[عثمان غنی]] | [[علی بن طالب ]] | [[ حسان بن ثابت ]] | [[کعب بن مالک ]] | [[ ابوسفیان بن حارث]] | [[سواد بن قارب ]] | [[عبداللہ بن زبعری ]] | [[ زہیر بن صرد ]] | |||
=== حواشی و حوالہ جات === | === حواشی و حوالہ جات === | ||
[[ المدیح النبوی ۔ایک مطالعہ ،- ڈاکٹر ابوسفیان اصلاحی ]] | [[ المدیح النبوی ۔ایک مطالعہ ،- ڈاکٹر ابوسفیان اصلاحی ]] |