قطرہ مانگے جو کوئی تو اُسے دریا دے دے ۔ احمد ندیم قاسمی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 10:57، 12 جولائی 2017ء از 39.55.59.130 (تبادلۂ خیال) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: احمد ندیم قاسمی ==== {{نعت}} ==== قطرہ مانگے جو کوئی تو اُسے دریا دے دے مجھ کو کچھ ا...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: احمد ندیم قاسمی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

قطرہ مانگے جو کوئی تو اُسے دریا دے دے

مجھ کو کچھ اور نہ دے، اپنی تمنا دے دے


وہ جو آسوُدگی چاہیں انہیں آسوُدہ کر

بے قراری کی لطافت مجھے تنہا دے دے


میں اس اعزاز کے لائق تو نہیں ہوں لیکن

مجھ کو ہمسائیگی گنبد خضری دے دے


غم تو اِس دور کی تقدیر میں لکھے ہیں مگر

مُجھ کو ہر غم سے نمٹ لینے کا یارا دے دے


تب سمیٹوں میں ترے ابرِ کرم کے موتی

میرے دامن کو جو تو وسعتِ صحرا دے دے


تیری رحمت کا یہ اعجاز نہیں تو کیا ہے

قدم اُٹھیں تو زمانہ مجھے رَستا دے دے


جب بھی تھک جائے محبّت کی مسافت میں ندیم

تب تِرا حُسن بڑھے اور سنبھالا دے دے