"لوح بھی تو قلم بھی تو تیرا وجود الکتاب ۔ علامہ اقبال" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
 
(ایک ہی صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 23: سطر 23:
تیری نگاہِ ناز سے دونوں مراد پاگئے
تیری نگاہِ ناز سے دونوں مراد پاگئے
عقل،  غیاب و جستجو، عشق، حضور و اضطراب
عقل،  غیاب و جستجو، عشق، حضور و اضطراب


==== نعت خوانوں کی پذیرائی ====
==== نعت خوانوں کی پذیرائی ====

حالیہ نسخہ بمطابق 18:58، 3 اکتوبر 2022ء


شاعر: ڈاکٹر علامہ محمد اقبال


نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

لوح بھی تو قلم بھی تو تیرا وجود الکتاب گنبدِ آبگینہ رنگ تیرے محیط میں حباب

عالمِ آب و خاک میں تیرے ظہور سے فروغ ذرہ ریگ کو دیا تو نے طلوعِ آفتاب

شوکت سنجر و سلیم، ترے جلال کی نمود فقرِ جنید و بایزید تیرا جمال بے نقاب

شوق ترا اگر نہ ہو میری نماز کا امام میرا قیام بھی حجاب میرا سجود بھی حجاب

تیری نگاہِ ناز سے دونوں مراد پاگئے عقل، غیاب و جستجو، عشق، حضور و اضطراب


نعت خوانوں کی پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مزیددیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

علامہ اقبال | کلام اقبال میں نعتیہ عناصر | وہی قرآں، وہی فرقاں، وہی یسیں ، وہی طہ