آپ «مجھے یہ مال و زر کیا تختِ دارا و سکندر کیا (فاخرؔ جلال پوری)» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[ | شاعر: [[ فاخر جلال پوری | فاخرؔ جلال پوری( یوپی) ]] | ||
ﷺ | |||
سطر 13: | سطر 7: | ||
شہِ بطحا کاا دنیٰ امّی ہوں اُس سے بڑھ کر کیا | شہِ بطحا کاا دنیٰ امّی ہوں اُس سے بڑھ کر کیا | ||
عزیز از جان ہیں کانٹے بھی طیبہ کی ببلوں کے | عزیز از جان ہیں کانٹے بھی طیبہ کی ببلوں کے | ||
مرے نزدیک جنّت کی کوئی شاخ گُل تر کیا | مرے نزدیک جنّت کی کوئی شاخ گُل تر کیا | ||
مقامات شہِ لولاک کی رفعت کا اندازہ | مقامات شہِ لولاک کی رفعت کا اندازہ | ||
لگا پائیں گے جبرئیل امیں کے بازوئے پر کیا | لگا پائیں گے جبرئیل امیں کے بازوئے پر کیا | ||
مرے آقا کا فیضان ِکرم سب کے لئے یکساں | مرے آقا کا فیضان ِکرم سب کے لئے یکساں | ||
نگاہِ رحمت، عالم میں کم تر اور بر تر کیا | نگاہِ رحمت، عالم میں کم تر اور بر تر کیا | ||
جسے مل جائے سایہ رحمت عالم کے دامن کا | جسے مل جائے سایہ رحمت عالم کے دامن کا | ||
تو پھر اُس کے لئے ہے گرمیِ میدانِ محشر کیا | تو پھر اُس کے لئے ہے گرمیِ میدانِ محشر کیا | ||
حرم کی شام اور صبحِ مدینہ جس نے دیکھی ہو | حرم کی شام اور صبحِ مدینہ جس نے دیکھی ہو | ||
بہارِ خلد کا اس کی نظر میں کوئی منظر کیا | بہارِ خلد کا اس کی نظر میں کوئی منظر کیا | ||
شفیع روزِ محشر کا ہے دامن جس کے ہاتھوں میں | شفیع روزِ محشر کا ہے دامن جس کے ہاتھوں میں | ||
ہے اس کے واسطے دونوں جہاں میں اس سے بہتر کیا | ہے اس کے واسطے دونوں جہاں میں اس سے بہتر کیا | ||
کھجوروں کی چٹائی مرکزِ درسِ ہدایت تھی | کھجوروں کی چٹائی مرکزِ درسِ ہدایت تھی | ||
حریر و پُر نیاں کا پُر تکلف نرم بستر کیا | حریر و پُر نیاں کا پُر تکلف نرم بستر کیا | ||
عجب اک سلسلہ تھا نور کا مشرق سے مغرب تک | عجب اک سلسلہ تھا نور کا مشرق سے مغرب تک | ||
عرب کی سرزمیں کیا آمنہ کا صرف اک گھر کیا | عرب کی سرزمیں کیا آمنہ کا صرف اک گھر کیا | ||
شرف ان کی غلامی کا میسر ہو جسے فاخرؔ | شرف ان کی غلامی کا میسر ہو جسے فاخرؔ | ||
سطر 60: | سطر 45: | ||
{{ ٹکر 9 }} | {{ ٹکر 9 }} | ||