"محبت سارے عالم کو شہِ روزِ جزا کی ہے ۔ نحیف دہلوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر : نحیف لکھنوی === {{نعت }} === مئے توحید سے لبریز پیمانہ محمد کا ملا ہر امتی کو خوب...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ }}
{{بسم اللہ }}


شاعر : [[ نحیف لکھنوی ]]
شاعر : [[ نحیف دہلوی ]]


=== {{نعت }} ===
=== {{نعت }} ===

حالیہ نسخہ بمطابق 03:22، 4 نومبر 2017ء


شاعر : نحیف دہلوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مئے توحید سے لبریز پیمانہ محمد کا

ملا ہر امتی کو خوب نذرانہ محمد کا

مبارک ہے جو کہلاتا ہے دیوانہ محمد کا

بڑے ہی ناز سے کہتا ہے مستانہ محمد کا

محبت سارے عالم کو شہِ روزِ جزا کی ہے


ہوئی انسانیت کی شمع روشن شان و شوکت سے

ہر اک دل جگمگا اٹھا چراغِ شانِ وحدت سے

فلک پر چاند بھی شرما گیا حسنِ لطافت سے

منور کیوں نہ ہوجائے زمانہ شمعِ الفت سے

یہ ساری دلکشی دنیا میں شاہِ انبیاء کی ہے


زمیں روشن ، زماں روشن ، ہوا سارا جہاں روشن

فلک پر دیکھیے کیسی ہوئی ہے کہکشاں روشن

تجلی سے نظر آنے لگے کون و مکاں روشن

نحیفِؔ زار کیسے ہیں زمین و آسماں روشن

مہ و انجم میں دیکھو روشنی صلِّ علیٰ کی ہے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام