محبت سارے عالم کو شہِ روزِ جزا کی ہے ۔ نحیف دہلوی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 03:22، 4 نومبر 2017ء از Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر : نحیف لکھنوی === {{نعت }} === مئے توحید سے لبریز پیمانہ محمد کا ملا ہر امتی کو خوب...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر : نحیف لکھنوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

مئے توحید سے لبریز پیمانہ محمد کا

ملا ہر امتی کو خوب نذرانہ محمد کا

مبارک ہے جو کہلاتا ہے دیوانہ محمد کا

بڑے ہی ناز سے کہتا ہے مستانہ محمد کا

محبت سارے عالم کو شہِ روزِ جزا کی ہے


ہوئی انسانیت کی شمع روشن شان و شوکت سے

ہر اک دل جگمگا اٹھا چراغِ شانِ وحدت سے

فلک پر چاند بھی شرما گیا حسنِ لطافت سے

منور کیوں نہ ہوجائے زمانہ شمعِ الفت سے

یہ ساری دلکشی دنیا میں شاہِ انبیاء کی ہے


زمیں روشن ، زماں روشن ، ہوا سارا جہاں روشن

فلک پر دیکھیے کیسی ہوئی ہے کہکشاں روشن

تجلی سے نظر آنے لگے کون و مکاں روشن

نحیفِؔ زار کیسے ہیں زمین و آسماں روشن

مہ و انجم میں دیکھو روشنی صلِّ علیٰ کی ہے


مزید دیکھیے

زیادہ پڑھے جانے والے کلام