"منیر نیازی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3: سطر 3:
[[زمرہ: پنجابی شعراء]]
[[زمرہ: پنجابی شعراء]]
[[زمرہ: مزید دیکھیے ]]
[[زمرہ: مزید دیکھیے ]]
ایک اور دریا کا سامنا تھا منیرؔ مجھ کو
میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے


منیر نیازی [[9 اپریل]] [[1928]]ء کو مشرقی پنجاب کے شہر ہوشیار پور میں پیدا ہوئے تھے۔  
منیر نیازی [[9 اپریل]] [[1928]]ء کو مشرقی پنجاب کے شہر ہوشیار پور میں پیدا ہوئے تھے۔  
سطر 11: سطر 16:




ایک اور دریا کا سامنا تھا منیرؔ مجھ کو
میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے


=== نعتیہ شاعری ===
=== نعتیہ شاعری ===

نسخہ بمطابق 14:04، 26 اگست 2017ء


ایک اور دریا کا سامنا تھا منیرؔ مجھ کو

میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے

منیر نیازی 9 اپریل 1928ء کو مشرقی پنجاب کے شہر ہوشیار پور میں پیدا ہوئے تھے۔

انہوں نے اردو کے 13 اور پنجابی کے 3 شعری مجموعے یادگار چھوڑے انہوں متعدد فلموں کے نغمات بھی تحریر کئے جو بے حد مقبول ہوئے۔

منیر نیازی کی خدمات کے اعتراف کے طور پر حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز اور اکادمی ادبیات پاکستان نے کمال فن ایوارڈ سے نوازا تھا۔26 دسمبر 2006ء کومنیر نیازی لاہور میں وفات پاگئے۔وہ لاہور میں قبرستان ماڈل ٹاون کے بلاک میں آسودۂ خاک ہیں۔


نعتیہ شاعری

میں کہ اک برباد ہوں آباد رکھتا ہے مجھے

دیر تک اسمِ محمد شاد رکھتا ہے مجھے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

​ کیسے ہون گے گلی محلے کیہڑی طراں دیاں راہواں

اندروں گھر کیسے ہوون گے کیسیاں باہرلیاں تھانواں

رونق اوہناں ہزاراں دی تے لوکاں دیاں صداواں

دور دراز دیاں سفراں اندر ٹھہرن لئی سراواں

رات دناں وچ قافلے چلدے رُتاں دیاں ہواواں

کویں میں ایڈا پینڈا کٹ کے اوس سمے وچ جانواں

کویں میں اوہ تصویراں کھچ کے دنیا کول لیاواں

کویں میں اج دے شہراں نوں اوہ حسن دی جھلک وخاواں

شہر مبارک اوہناں دناں دے سوہنیاں دُھپاں چھانواں

جنہاں چ پھریا شام سویرے احمد دا پرچھانواں​

مزید دیکھیے

احمد ندیم قاسمی | احمد فراز | امجد اسلام امجد | فیض احمد فیض | ظفر اقبال | ناصر کاظمی