میر تقی میر
نعت کائنات سے
نمونہ ککلام
جلوہ نہیں ہے نظم میں حسن قبول کا
جلوہ نہیں ہے نظم میں حسن قبول کا
دیواں میں شعر گر نہیں نعت رسولﷺ کا
حق کی طلب کی ہے ، کچھ تو محمدﷺ پرست ہو
ایسا وسیلہ ہے یہ خدا کے وصول کا
مطلوب ہے زمان و مکان و جہان سے
محبوب ہے خدا کا، فلک کا عقول کا
جن مردماں کو آنکھیں دیاں ہیں خدا نے دے
سرمہ کریں ہیں رہ کے تری خاک و دھول کا
مقصود ہے علی کا دل کا، سبھی کا تو
ہے قصد سب کو تیری رضا کے حصول کا