"میں بیت اللہ سے مسعود تحفہ لے کے آیا ہوں (مسعود حسن مسعودؔ )" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
[[ملف: Dabastan_e_naat.jpg|link=دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2 ]]
[[ملف: Dabastan_e_naat.jpg | دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2]]


{{بسم اللہ }}
{{بسم اللہ }}


 
شاعر :  [[مسعود حسن مسعودؔ ]]
شاعر :  [[مسعود حسن مسعود ]]


مطبوعہ : [[ دبستان  نعت ۔ شمارہ نمبر 2 ]]
مطبوعہ : [[ دبستان  نعت ۔ شمارہ نمبر 2 ]]


=== {{نعت }} ===
=== {{نعت }} ===
{|
|- style="vertical-align:TOP;"
|style="width: 40%"|




تضمین ِ دل پذیر بر کلام نصیر ؔ
میں بیت اللہ سے مسعود تحفہ لے کے آیا ہوں


غلاف کعبہ ٔ اقدس کا ٹکرا لے کے آیا ہوں
اپنی پلکوں پہ ستارے سے ٹکائے ہوئے ہیں


ہم دیا عشق رسالت کا جلائے ہوئے ہیں


گنبد سبز تصور میں بسائے ہوئے ہیں
خدا کی راہ کا یثرب سے سودا لے کے آیا ہوں


لَو مدینے کی تجلی سے لگائے ہوئے ہیں
حقیقت میں طریقت کا یہ تمغہ لے کے آیا ہوں


دل کو ہم مطلع انوار بنائے ہوئے ہیں


اپنی سوئی ہوئی تقدیر جگائے ہوئے ہیں
ہے اب پیشِ نگاہ ِ شو ق ہر دم شانِ رحمت کی


ان کی چوکھٹ پہ کھڑے ہاتھ اُٹھائے ہوئے ہیں
بتاؤں کیا کہ اس سرکار سے کیا لے کے آیا ہوں


بات بگڑی ہوئی ہر ایک بنائے ہوئے ہیں


کشتیاں اپنی کنارے سے لگائے ہوئے ہیں
سماتا ہی نہیں نظروں میں میری طور کا منظر


کیا وہ ڈوبیں جو محمد ﷺ کے ترائے ہوئے ہیں
کسی کا دل کے آئینے میں جلوہ لے کے آیا ہوں


ان کے دیدار سے ہٹ کر کوئی ارمان نہ تھا


سیرِ محشر کی طرف بھی کوئی رجحان نہ تھا
شرف حاصل ہوا دربار احمد میں رسائی کا


پھر ملائک سے بھی ایسا کوئی پیمان نہ تھا  
میں بیمار محبت تھا مداوا لے کے آیا ہوں


قبر کی نیند سے اُٹھنا کوئی آسان نہ تھا


ہم تو محشر میں انہیں دیکھنے آئے ہوئے ہیں
میرے سینے میں عکس گنبد خضریٰ منوّر ہے


اس ادب گاہ میں آرام سے چل تیز نہ دوڑ
میں گویا کعبہ ٔ دل میں مدینہ لے کے آیا ہوں


منطق و فلسفہ و جہل سے منہ خیر سے موڑ


فرقہ وارنہ خیالات کے اصنام کو توڑ
شفاعت کا بھروسہ نقدِ رحمت ہاتھ آیا ہے


حاضر و ناظر و نور و بشر و غیب کو چھوڑ
مدینہ اور مکہ سے خزانہ لے کے آیا ہوں


شکر کر وہ ترے عیبوں کو چھپائے ہوئے ہیں


بعد سرکار وہ دونوں ہیں بزرگ و برتر
جو مانگا حق سے وہ پایا رسول اللہ کے در سے


ساتھ رہتے تھے جو سرکار کے سایہ بن کر
کہوں کیا حضرت واعظ میں کیا کیا لے کے آیا ہوں


جز رسولوں کے بھلا کوئی ہے ان سے بہتر


نام آتے ہی ابوبکر و عمر کا لب پر
گیا تھا سوئے کعبہ ساز آہنگِ جنوں لے کے


تو بگڑتا ہے وہ پہلو میں سلائے ہوئے ہیں
مدینہ سے عجب پُر کیف نغمہ لے کے آیا ہوں


اپنا دیدار کرا گنبد خضریٰ کے مکیں


در پہ حاضر ہیں گنبد خضریٰ کے مکیں
نہایت سخت تھی مسعودؔ عصیاں کی گراں باری


آن کی آن ہی آ گنبد خضریٰ کے مکیں
مگر حضرت سے بخشش کا سہارا لے کے آیا ہوں
 
اک جھلک آج دکھا گنبد خضریٰ کے مکیں
 
کچھ بھی ہیں دور سے دیدار کو آئے ہوئے ہیں
 
فرش کو عرش بنا گنبد خضریٰ کے مکیں
 
طور کو وجد میں لا گنبد خضریٰ کے مکیں
 
پردۂ میم ہٹا گنبد خضریٰ گنبد خضریٰ کے مکیں
 
اک جھلک آج دکھا گنبد خضریٰ کے مکیں
 
کچھ بھی ہیں دور سے دیدار کو آئے ہوئے ہیں
 
فیض جب مسند محمود کا جاری ہو نصیرؔ
 
ہر گنہ گار پہ اک کیف سا طاری ہو نصیر ؔ
 
لب پہ شہزادؔ کے مصرع یہی جاری ہو نصیر ؔ
 
کیوں نہ پلڑا تیرے اعمال کا بھاری ہو نصیرؔ
 
اب تو سرکار بھی میزان پہ آئے ہوئے ہیں


{{ٹکر 1}}


|
{{ٹکر 1}}
{{ باکس 2 }}
{{ باکس 2 }}


|}
{{ٹکر 2017 کی بہترین نعت کی تلاش }}
{{ٹکر 2017 کی بہترین نعت کی تلاش }}
{{منتخب شاعری }}
{{منتخب شاعری }}

حالیہ نسخہ بمطابق 07:53، 31 مارچ 2018ء

دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2


شاعر : مسعود حسن مسعودؔ

مطبوعہ : دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میں بیت اللہ سے مسعود تحفہ لے کے آیا ہوں

غلاف کعبہ ٔ اقدس کا ٹکرا لے کے آیا ہوں


خدا کی راہ کا یثرب سے سودا لے کے آیا ہوں

حقیقت میں طریقت کا یہ تمغہ لے کے آیا ہوں


ہے اب پیشِ نگاہ ِ شو ق ہر دم شانِ رحمت کی

بتاؤں کیا کہ اس سرکار سے کیا لے کے آیا ہوں


سماتا ہی نہیں نظروں میں میری طور کا منظر

کسی کا دل کے آئینے میں جلوہ لے کے آیا ہوں


شرف حاصل ہوا دربار احمد میں رسائی کا

میں بیمار محبت تھا مداوا لے کے آیا ہوں


میرے سینے میں عکس گنبد خضریٰ منوّر ہے

میں گویا کعبہ ٔ دل میں مدینہ لے کے آیا ہوں


شفاعت کا بھروسہ نقدِ رحمت ہاتھ آیا ہے

مدینہ اور مکہ سے خزانہ لے کے آیا ہوں


جو مانگا حق سے وہ پایا رسول اللہ کے در سے

کہوں کیا حضرت واعظ میں کیا کیا لے کے آیا ہوں


گیا تھا سوئے کعبہ ساز آہنگِ جنوں لے کے

مدینہ سے عجب پُر کیف نغمہ لے کے آیا ہوں


نہایت سخت تھی مسعودؔ عصیاں کی گراں باری

مگر حضرت سے بخشش کا سہارا لے کے آیا ہوں

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png


گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659


زیادہ پڑھے جانے والے کلام