"نذیر تابش" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 18: سطر 18:


عزیزوں، دوستوں کیا دشمنوں پر جس کو پیار آئے
عزیزوں، دوستوں کیا دشمنوں پر جس کو پیار آئے


شب اسریٰ نمازوں کی کمی بیشی بہانہ تھی
شب اسریٰ نمازوں کی کمی بیشی بہانہ تھی

حالیہ نسخہ بمطابق 12:36، 10 نومبر 2017ء


مجموعہ کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

’’متاعِ تابش‘‘ ۱۱ ۰ ۲ ء میں شائع ہوا۔

نمونہء کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اک ایسے رہ نما آئے اک ایسے شہ سوار آئے

ہزاروں سال کی منزل جو پل بھر میں گذار آئے


رحیمی ہو تو ایسی ہو کریمی ہو تو ایسی ہو

عزیزوں، دوستوں کیا دشمنوں پر جس کو پیار آئے


شب اسریٰ نمازوں کی کمی بیشی بہانہ تھی

خدا خود چاہتا تھا میرا پیارا بار بار آئے

وفات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

2015

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اسحق مقصد | اشفاق انجم | جمال الدین لبیب | حافظ مراد | سراج الدین سراج | عبدالمجید وحید | عقیل رحمانی | نذیر تابش | یوسف عزیز |