چراغ ۔ شاکر القادری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.


Charagh.jpg

چراغ "سید شاکر القادری کا نعتیہ مجموعہ ہے جو نومبر 2016 میں شائع ہوا۔سید شاکر القادری کی تمام عمر نعت اور خدمت نعت میں گذری ہے۔اور حلقہ ِ نعت میں ان کے" مجموعہ نعتکا شدت سے انتظار تھا۔خوبصورت سرورق والی آفسٹ پیپر پر شائع ہونے والا مجموعہ نعت" چراغ "اپنے مواد اور ادبی مقام کی وجہ سے ہر لائبریری اور بیک شیلف کا حسن قرار دی جا سکتی ہے۔

جملہ حقوق اور اشاعت

شاعر : سید شاکر القادری

کتاب : چراغ، نعتیہ مجموعہ

سال اشاعت : نومبر 2016

سرورق : شکیل طلعت

کمپوزنگ سید فیضان الحسن گیلانی

صفحات کی تعداد : 160 ، آفسٹ

قیمت : 450 روپے

ناشر : اکادمی فروغ ِ نعت ، اٹک

انتساب

اماں جی کے نام

پیش لفظ

شاعر نے پیش لفظ کا عنوان "طلوع" رکھا ہے ۔ ایک اقتباس دیکھیے ۔

"نعت کیا ہے ؟ نعت اس روشن چراغ کی مدح و ثنا میں رطب اللسانی اور تر زبانی کا نام ہے جو ہر ذات کے نہاں خانے میں اسی چراغ کے وجودکی نورانی تجلیات کی عکس گری ہے ۔ وجدان کے عمیق سمندر سے صدف کا استخراج اور اس میں نشو و نما پانے والے گراں بہا موتیوں کی نمود ہے ۔ "

تقاریظ

چراغ منبر نعت

ڈاکٹر ریاض مجید کی تفریظ سے ایک اقتباس

"۔۔۔۔۔۔۔ بہ حیثیت مجموعی شاکر القادری کی نعت کا اسلوب علمی ہے ۔ ان کی نعتوں میں سیرت رسول اکرم ﷺ اور قرآن مجید کے حوالے جہاں بھی آئے ہیں وہ نعتیہ اشعار کی معنویت سے ہم آہنگ ہیں اور ان کے علمی ذوق اور مطالعہ کے عکاس نظر آتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔"

چراغ، شاکر القادری کے فکر و فن کا منبع ِ نور

ڈاکٹر عزیز احسن نے اس مجموعہ کلام پر بہت تفصیل سے لکھا ہے ۔ اور پہلی نعت کے قریبا ہر شعر پر تبصرہ فرما کر اس بات کا اظہار کر دیا ہے کہ اس نعت مبارکہ کا ہر شعر ہی انتخاب ہے ۔ ڈاکٹر عزیز احسن مضمون اس طرح شروع کرتے ہیں ۔


"شاکر القادری کے فکر و فن کا چراغ میرے سامنے روشن ہے ۔ میں حیرت کے عالم میں ایک آئینہ خانہ دیکھ رہا ہوں جہاں ایک چراغ کے عکس سے ہزاروں چراغ روشن نظر آرہے ہیں ۔ نعتیہ ادب میں چراغ روشن کرنے کی عجیب و غریب مثال قائم ہو رہی ہے ۔ پہلی ہی نعت کی ردیف "چراغ" ہے اور ہر شعر میں ردیف کی معنویت کا لونی عکس Shad مختلف اور روشن تر ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"

حدیث ِ شوق کی نغمگی ۔ شاکر القادری کی نعت گوئی

زیف سید کا یہ 4 صفحاتی مضمون کتاب کے آخری صفحات میں پیش کیا گیا ہے ۔ اس میں زیف سید نے نعت گوئی کی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے سید شاکر القادری کی مہارتوں کا ذکر کیا ہے ۔ جس میں موسیقیت ، داخلی قوافی مضامین میں میانہ روی اور انداز استغاثہ کا ذکر ہے ۔

بیک فلیپ

ڈاکٹر معین نظامی ، سربراہ شعبہ فارسی ، پنجاب یونیورسٹی کا "بیک فلیپ" سے ایک جملہ

" حضرت شاکر القادری کی نعتوں میں آیات و احادیث کے عربی اجزاء بڑی مہارت سے جلوہ گر ہوئے ہیں اور ازز یاد لطف و سرور کا باعث ہوئے ہیں "

قطعہ تاریخ

پیر فیض الامین فاروقی

فکر تھی فیض الامیں مجھ کو سنین چاپ کی

بولا ہاتف " چشمہ ِ گوہر ، چراغ ِ اکبری"

بیک ٹائیٹل پیج

ارشد محمود ناشاد

ارشد محمود ناشاد صاحب کی تحریر سے ایک اقتباس پیش خدمت ہے

"سید شاکر القادری کا نعتیہ سرمایہ ان کے طویل فکری و فنی سفر کا حاصل ہے اور رسول کائنات علیہ السلام کے ساتھ ان کی سچی ارادت کیشی اور حقیقی دل بستگی کا اظہاریہ ہے ۔ حسن و عشق کی معجز نمائی ، جذبے کی رعنائی اور لفظوں کی سچائی نے اس سرمایہ انیقہ کو دل کشی اور دل پذیری کا مرقع بنا دیا ہے ، "

کلاموں کی تفصیل

اردو کلام

حمد : 01 | نعتیں : 31

فارسی کلام

نعتیں : 09 | حمدیہ و نعتیہ ماہیے ۔ 11 | تضمین بر سلام رضا | نذر بو تراب

کتاب کے بارے دیگر آراء اور مضامین

بیرونی روابط

| فیس بک پر شاعر کی وال پر تعارف

| اردو پوائنٹ پر "چراغ" کا تعارف

مزید دیکھیے

اس سال کی کچھ اہم کتابیں

اس سیکشن میں اپنے کتابیں متعارف کروانے کے لیے "نعت کائنات" کو دو کاپیاں بھیجیں